وزیر داخلہ بلوچستان میر ضیا لانگو کا کہنا تھا کہ یہ بڑا حساس معاملہ ہے اس کو بڑی احتیاط سے دیکھ رہے ہیں ہم چاہتے ہیں کہ مغویوں کو بازیاب بھی کروا لیا جائے اور خدانخواستہ ان کا کوئی نقصان نہ ہو . حکومتی ترجمان شاہد رند کا کہنا تھا کہ شعبان سے اغوا کئے گئے افراد کی بازیابی کیلئے کوششیں جاری ہیں تاہم شعبان سے لاشیں ملنے کے حوالے سے اطلاعات مصدقہ نہیں ہیں . ترجمان کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس آفیشلی کوئی تصدیق نہیں ہے کہ مغویوں کی ہلاکت ہوگئی ہے جب تک ہمیں کچھ پتا چلتا ہے ہم ان کی بحفاظت ریکوری کیلئے کوششیں کرتے رہیں گے . شعبان سے اغوا ہونے والے افراد کی ڈیڑھ ماہ سے زائد عرصہ گزر جانے کے باوجود عدم بازیابی نے حکو مت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے دعوؤں کی قلعی کھول دی ہے . حکومت کا دعویٰ ہے کہ وہ مغویوں کی بازیابی کیلئے ہر قسم کے سیاسی، قبائلی اور انتظامی اختیارات استعمال کر رہے ہیں اور جلد مغویوں کی بازیابی کی صورت نکل آئی گی . . .
کوئٹہ (قدرت روزنامہ)بلوچستان کے ضلع ہرنائی میں شعبان کے علاقے سے اغوا کئے گئے سات افراد کو صوبائی حکومت اور قانون نافذ کرنے والے ادارے 51 روز بعد بھی بازیاب نہ کروا سکے .
اس حوالے سے مغویوں کے والد شان رضا کا کہنا تھا کہ بلوچستان حکومت اور قانون نافذ کرنے والے ادارے شعبان سے اغوا ہونے والے ہمارے 7 افراد کو بازیاب نہیں کروا پائے ہیں،
انہوں نے کہا کہ اغوا کاروں کی قید میں مقید اپنے بچوں کیلئے پریشان اور دن رات ان کی رہائی کیلئے فکرمند ہیں، وفاقی حکومت اور صوبائی حکومت سے دردمندانہ اپیل ہے کہ مہربانی کر کے ہمارے بچوں کو بازیاب کروایا جائے .
متعلقہ خبریں