مونال ریسٹورنٹ کے بیروزگار ہونے والے ملازمین کے لیے بڑی خوشخبری


اسلام آباد (قدرت روزنامہ)مونال ریسٹورنٹ کے ملازمین کے لیے ایک بڑی خوشخبری سامنے آئی ہے کہ جو ملازمین ریسٹورنٹ بند ہونے کے باعث بے روزگار ہوں گے ان کو گورمے پاکستان کی جانب سے ملازمت کی پیش کش کی گئی ہے۔
گورمے پاکستان کی جانب سے تمام اراکین کو نوکریوں کی پیشکش کرتے ہوئے ایچ آر احمد سردار نے سوشل میڈیا پر پوسٹ کرتے ہوئے لکھا کہ مونال گروپ کے تمام کارکنان اور عملہ جو اگلے مہینے میں مونال کے بند ہونے کی وجہ سے اپنی ملازمتوں سے محروم ہونے جا رہا ہے وہ رابطہ کرسکتے ہیں۔
احمد سردار نے اپنی ای میل اور رابطہ نمبر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ تمام کارکنان ای میل پر درخواست دے سکتے ہیں، ان تمام افراد کے لیے گورمیٹ پاکستان کی جانب سے انہیں نوکریوں کی پیشکش کی جائے گی یا تمام بے روزگاروں کے لیے اچھی ملازمتوں کا بندوبست کیا جائے گا۔
یاد رہے سپریم کورٹ نے مونال سمیت مارگلہ ہلز نیشنل پارک میں قائم تمام ریسٹورنٹس کو بند کرنے کا حکم دے رکھا ہے۔ مونال ریسٹورنٹ کی انتظامیہ نے چند روز قبل سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ کے ذریعے اپنے چاہنے والوں کا شکریہ اداکرتے ہوئے انہیں مطلع کیا تھا ریسٹورنٹ 11 ستمبر 2024 تک مکمل بند کر دیا جائے گا۔
اس دوران مونال ریسٹورنٹ کے مالک لقمان علی افضل نے اپنے ریسٹورنٹ کے ملازمین کے نام ایک رقت آمیز خط لکھا جس میں انہوں نے ملازمین سے واجبات وصول کرنے اور متبادل روزگار کی تلاش شروع کرنے کی درخواست کی۔
مونال ریسٹورنٹ کے مالک کی جانب سے یہ لکھا گیا خط بیروزگار ہونے والے ملازمین کو موصول ہوچکا ہے۔ سوشل میڈیا پر اس حوالے سے ایک ویڈیو وائرل ہوئی ہے جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ مونال ریسٹورنٹ کے ملازمین اپنے ہاتھوں میں یہ خط لیے غم کی تصویر بنے کھڑے ہیں۔
چند سیکنڈز کی اس ویڈیو میں ریسٹورنٹ میں کام کرنے والے ملازمین کو ملازمت سے برخاستگی کا نوٹس پڑھتے ہوئے اور روتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔
یاد رہے کہ مونال ریسٹورنٹ کے مالک کی جانب سے ملازمین کو انتہائی جذباتی خط لکھا گیا تھا۔ اس خط میں لقمان علی افضل نے ملازمین کو مخاطب کرکے کہا تھا۔
’مجھے اس بندش کے نتیجے میں ہونے والی بیروزگاری، معاشی بدحالی اور مایوسی کا شدت سے احساس ہے لیکن میں مجبور ہوں، کاش میرے بس میں ہوتا توآپ کے لیے راتوں رات روزگار کا بندوبست کردیتا لیکن موجودہ معاشی حالات کے پیش نظر 700 افراد کو گروپ کے دوسرے منصوبوں میں متبادل روزگار کی فراہمی ناممکن ہوگی‘۔
انہوں نے کہا کہ اسے تقدیر کا فیصلہ اور امر ربی سمجھتے ہوئے اپنے لیے متبادل روزگار کی تلاش شروع کردیں اور مقررہ تاریخ سے پہلے اپنے تمام واجبات وصول کرلیں۔