ریاست توڑنے کیلئے بلوچ نوجوانوں کو ورغلایا اور خواتین کو سازش کا حصہ بنایا جارہا ہے، سرفراز بگٹی


کوئٹہ(قدرت روزنامہ)وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ بلوچ نوجوانوں کو سازش کے تحت ریاست سے دور کیا جارہا ہے ،خواتین کو سازش کا حصہ بنایا جارہا ہے بلوچ روایات میں اس طرح کبھی نہیں ہوا، پنجابیوں کو بسوں سے اتار کر مارا جاتا ہے کیا بلوچ روایات اس کی اجازت دیتی ہے۔ یہ بات انہوں نے منگل کی رات ایوب اسٹیدیم میں 14 اگست کے حوالے سے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔وزیراعلیٰ بلوچستان میرسرفراز بگٹی نے کہا کہ نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار ،اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق، وفاقی وزراءخوش آمدید کہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز افسوس ناک واقعہ پیش آیا ڈپٹی کمشنرذاکر بلوچ کو قتل کردیا گیاہم کبھی اپنے ڈپٹی کمشنر ذاکر بلوچ کو نہیں بھولیں گے ہم اپنے تمام جانثاروں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔ میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ پاکستان تا قیامت تک رہے گا۔ اس میں جانثاروں کا لہو شامل ہے، زندہ قومیں اپنی آزادی کا دن جوش و خروش سے مناتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 14 اگست کی تقریبات مختلف جگہوں پر جاری ہیں۔ وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ ہم نوکریاں کسی صورت نہیں بیچنے دینگے اپنے نوجوانوں کو گلے سے لگائیں گے۔انہوں نے کہا کہ بلوچ نوجوانوں کو سازش کے تحت ریاست سے دور کیا جارہا ہے،3 جگہ پر ریاست کو کم ضرور کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ہمارے نوجوانوں کو ورغلایا جارہا ہے، خواتین کو سازش کا حصہ بنایا جارہا ہے بلوچ روایات میں اس طرح کبھی نہیں ہوا۔انہوں نے کہا کہ پنجابیوں کو بسوں سے اتار کر مارا جاتا ہے کیا بلوچ روایات اس کی اجازت دیتی ہے۔انہوں نے کہاکہ ہمارے لوگوں کو ورغلا کر کہا جارہا ہے کہ ریاست ٹوٹ جائے یہ ریاست کبھی ختم نہیں ہوگی جشن آزادی کے موقع پر ایک بار پھر اپنے لوگوں کو کہتا ہوں آئیں آپ پہاڑ سے اتر جائیں ہم آپ کو گلے لگائیں گے، یاد رکھیںظلم کرنے والوں کو ریاست کبھی معاف نہیں کریگی ریاست مظلوم کے ساتھ کھڑی ہوگی ظالم کے ساتھ نہیںہے۔