آزاد بلوچستان کا نعرہ لگانیوالے پاکستان کو کیک نہ سمجھىں، ماہ رنگ سڑکوں کے بجائے پارلیمانی سیاست کریں، سرفراز بگٹی


کوئٹہ(قدرت روزنامہ)وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ کالعدم تنظیم بی ایل اے نے عوامی رد عمل سے بچنے کے لیے ڈپٹی کمشنر پنجگور ذاکر مجید کے قتل سے لاتعلقی اختیار کی ہے حکومت پر امن مظاہرے سے کسی کو نہیں روک رہی بلوچ یکجہتی کمیٹی نے تین مرتبہ وعدہ خلافی کی سڑکوں پر آزاد بلوچستان کے نعرے لگانے والے پاکستان کو کیک نہ سمجھیں کہ کاٹ کر کھا جائےں گے،مارنگ بلوچ سڑکوں کی یا پارلیمنٹ کی سیاست کریں۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو وزیر اعلیٰ سیکرٹریٹ میں پریس کانفرنس کے دوران کیا۔ انہوں نے کہاکہ ایک منظم سازش کے تحت ڈپٹی کمشنر پنجگور ذاکر مجید کو قتل کیا گیا جس کی ہم شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں اور ملک دشمن عناصر کو غیر ملکی ایجنڈے پر ملک اور قوم کو نقصان پہنچانے نہیں دینگے شرپسند ملک کو کمزور کرنے کی کوششوں میں مصروف ہیں بلوچ روایات کی پاسداری کرنے والے ایک سازش کے تحت کارروائیاں کررہے ہیں اور بے گناہ معصوم لوگوں کو قتل کیا جارہاہے اور بلوچستان کے نوجوانوں کو ایک منظم سازش کے تحت اندھیرے کی طرف لے جایا جارہاہے وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ بلوچ یکجہتی کمیٹی نے تین مرتبہ معاہدوں کی خلاف ورزی کی ہے مگر حکومت کھلے دل کا مظاہرہ کررہی ہے قانون ہاتھوں میں لینے والوں کا ریاست سخت ردعمل دے گی ۔
ا نہوں نے کہا کہ پاکستان ٹوٹنے کے لیے نہیں بنا دنیا کا کوئی ملک علیحدگی پسندوں کو برداشت نہیں کرتا ہم بھی نہیں کریں گے۔لاپتہ افراد کی بازیابی اہم معاملہ ہے اس بارے قائم کمیشن نے 80فیصد افراد کو بازیاب کرایا ہے باقی کی بازیابی کےلئے ان کے لوا حقین سے بات چیت کےلئے تیار ہوں۔وزیر اعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ ہوشاب گورنمنٹ کالج کو ڈی سی ذاکر بلوچ کے نام سے منسوب کیاجارہاہے حکومت محنت کشوں کے 5سو بچوں کو اسلام آباد اعلی تعلیم کے لیے بھجوا رہی ہے جس کے تمام اخراجات حکومت برداشت کرے گی۔