بلوچستان پولیس کی بہادر خواتین صوبے کی شان ہیں ،میر سرفراز بگٹی


حکومت آپ کے ساتھ ہے کسی کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دے سکتے
کوئٹہ (قدرت روزنامہ)وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی سے گوادر اور کوئٹہ مظاہروں میں ڈیوٹی سرنجام دینی والی خواتین پولیس اہلکاروں کی ملاقات، وزیراعلیٰ بلوچستان کا احتجاجی مظاہروں کے دوران سخت حالات میں فرائض کی انجام دہی پر خواتین پولیس اہلکاروں کو شاباش دى۔
وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہاہے کہ بلوچستان پولیس کی بہادر خواتین صوبے کی شان ہیں ۔آپ ہی بلوچستان کا اصل چہرہ اور بلوچ روایات کی امین ہیں، وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی کی خواتین پولیس اہلکاروں سے بات چیت ۔بلوچیت کا درس دینے والوں نے خواتین پولیس اہکاروں کو ہراساں کیا ، بلوچی روایات پامال کیں ۔عوام نے دیکھ لیا قانون کس نے توڑا ، خواتین پولیس اہلکاروں کو ہراساں کرکے بلوچی روایات کس نے پامال کیں۔
بلوچستان پولیس کی بہادر خواتین اہکاروں کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ہر طرح کے حالات میں آپ نے بحالی امن اور عوام کی حفاظت کیلئے کام کرنا ہے۔حکومت آپ کے ساتھ ہے کسی کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دے سکتے ۔
حکومت آپ کے ساتھ ہے کسی کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دے سکتے ۔آپ نے ریاست سے وفاداری کا جو حلف لیا ہے اس کی ہر صورت پاسداری کرنی ہے۔پیشہ وارانہ استعداد کار میں اضافے کے لئے پولیس کورس کو جدید خطوط پر استوار کیا جائے۔

وزیر اعلیٰ کا بلوچستان پولیس کو فوری طور پر پانچ واٹر کینن وینز دینے کا اعلان
حکومت ہر طرح کے حالات سے نبرد آزما ہونے کیلئے تیار ہے۔انتظامی امور اور حکومتی معاملات مسلح جھتوں کے حوالے نہیں کرسکتے ۔مظاہروں میں خواتین پولیس اہلکاروں کو ہراساں کیا گیا ریاست نے صبر و تحمل کا مظاہرہ کیا۔
وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہاہے کہ ہمارے صبر کو کمزوری نہ سمجھا جائے، قانون کے مطابق کارروائی ضرور ہوگی ۔خواتین پولیس اہلکاروں کو ہراساں کرنے والوں کی نشادہی کرکے انہیں قانون کے کٹہرے میں لائیں گے۔
وزیر اعلٰی بلوچستان کا مظاہروں میں ڈیوٹی سرنجام دینی والی خواتین کے لئے پانچ لاکھ روپے ٹوکن آف اپریسی ایشن کا اعلان ۔ملاقات میں آئی جی پولیس بلوچستان عبدالخالق شیخ، ڈی آئی جی سی ٹی ڈی اعتزاز حسین گورایا بھی موجودتھے۔