‘جیل میں ڈال دو لیکن اسکے ساتھ نہیں رہونگا’، بیوی کے ظلم سے بچنے کیلئے شوہر گھر سے بھاگ گیا


اسلام آباد (قدرت روزنامہ)بھارت کے شہر بنگلورو سے تعلق رکھنے والا ایک شخص جو 4 اگست سے لاپتہ تھا وہ جمعرات کی شام نوئیڈا کے ایک مال کے قریب پایا گیا۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق شمالی بنگلورو کے رہائشی اس شخص کو فلم دیکھنے کے بعد مال سے باہر آتے ہوئے دیکھا گیا جس کے بعد پولیس نے اسے حراست میں لیا اور واپس اس کے شہر لے آئی۔
اس شخص کی بیوی کی طرف سے سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ شیئر کی گئی تھی جس میں دعویٰ کیا گیا کہ پولیس اس کے شوہر کا پتہ لگانے کے لیے خاطر خواہ کوششیں نہیں کر رہی، جو ان کے مطابق کچھ نقد رقم لینے کے لیے اے ٹی ایم جانے کے بعد لاپتہ ہو گیا تھا۔
یہ شخص 4 اگست سے لاپتہ تھا، بیوی کو شک تھا کہ اس کے شوہر کو اغوا کر لیا گیا ہے۔
تاہم ابتدائی تحقیقات کے دوران پولیس اس شخص کو ڈھونڈنے میں ناکام رہی کیونکہ اس کا موبائل بھی بند جا رہا تھا، پولیس نے بس اسٹینڈز، ریلوے اسٹیشنز اور یہاں تک کہ ہوائی اڈے پر بھی کئی سی سی ٹی وی کیمروں کو چیک کیا لیکن لا پتہ ہونے والے شخص کا کچھ پتہ نہ چلا۔
تاہم جب اس شخص نے نئی سم خریدی اور فون میں ڈالی تو پولیس والوں نے اسے ٹریک کر لیا۔
پولیس نے ٹائمز آف انڈیا کو بتایا کہ جب ہم میں سے تین اہلکاروں نے اسے مال کے باہر گھیر لیا تو اسے احساس ہوا کہ ہم سول کپڑوں میں پولیس اہلکار ہیں، جب ہم نے اسے واپس گھر لے جانے کا کہا تو اس نے سختی سے منع کیا۔
اس شخص نے دہائی دی کہ مجھے جیل میں ڈال دو میں وہاں رہ لوں گا لیکن گھر نہیں لوٹوں گا، تاہم کسی طرح بنگلورو واپس آنے کے بعد اس شخص نے پولیس کو بیان ریکارڈ کروایا جس میں اس نے کہا کہ بیوی مجھے ہراساں کرتی ہے اور مجھ پر تشدد اور ظلم کرتی ہے۔
بیان میں اس شخص نے بتایا کہ میں اس کا دوسرا شوہر ہوں، جب میں اس سے تقریباً تین سال پہلے ملا تھا تو وہ 12 سال کی عمر کی بیٹی کے ساتھ طلاق یافتہ تھی، میں بیچلر تھا اور اس سے شادی کرنے پر راضی ہوا، ہماری ایک آٹھ ماہ کی بیٹی بھی ہے۔
اس نے مزید کہا کہ میری بیوی نے میری آزادی ختم کر دی ہے، اگر پلیٹ میں سے چاول کا دانہ یا روٹی کا ٹکڑا باہر گر جائے تو وہ مجھ پر چلاتی ہے، مجھے اپنی مرضی کے کپڑے پہناتی ہے یہاں تک کہ میں چائے پینے اکیلے باہر نہیں جا سکتا۔