الیکشن ٹربیونل نے پی بی 37 مستونگ پر دائر انتخابی عذرداری کی درخواست خارج کردی
کوئٹہ(قدرت روزنامہ)بلوچستان ہائی کورٹ کے جج جناب جسٹس عبداللہ بلوچ پر مشتمل الیکشن ٹریبونل 1نے حلقہ پی بی 37مستونگ سے کامیاب امیدوار نواب محمد اسلم رئیسانی کے خلاف سردار نور احمد بنگلزئی کی جانب سے دائر انتخابی عذرداری کیس قانونی نقائص کی بنیاد پر خارج کر دی۔گزشتہ روز ٹریبو نل کے سنا ئے گئے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ معزز عدالت گواہان کے بیانات اور ریکارڈ کی جانچ پڑتال اور بہت سارے قانونی نقائص کا مشاہدہ کرنے کے بعدسردار نور احمد بنگلزئی کی جانب سے دائر کردہ الیکشن پٹیشن ناقابل رفتار قرار دیا گیا ہے۔ سردار نور احمد بنگلزئی کی جانب سے محمد علی کنرانی ایڈووکیٹ جبکہ نواب محمد اسلم رئیسانی کی طرف سے محمد ریاض احمد ایڈووکیٹ نے کیس کی پیروی کی۔حکومت بلوچستان کی جانب سے اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل نصرت بلوچ نے کیس کی پیروی کیا۔اس کے علاوہ حلقہ پی بی- 45کوئٹہ سے جمعیت علما اسلام کے میر عثمان پرکانی کی جانب سے انتخابی عذرداری کیس بنام میر علی مدد جتک کی سماعت ہوئی جس میں میر علی مدد عدالت میں پیش ہوئے اور اپنا بیان قلم بند کرایاجبکہ حلقہ پی بی-35سوراب سے میر نعمت اللہ زہری بنام می ظفر اللہ زہری کی سماعت ہوئی جس میں میر ظفر اللہ زہری معزز عدالت میں پیش ہو کر اپنا بیان قلم بند کروایا جبکہ حلقہ پی بی-51سے اصغر اچکزئی کی جانب سے دائر کردہ الیکشن پٹیشن کیپٹن ریٹائرڈ عبدالخالق سپیکر بلوچستان اسمبلی کے خلاف سماعت ہوئی جس میں عبدالخالق کے وکیل نے مزید مہلت طلب کی جس پر معزز عدالت نے کیس کو 26اگست 2024تک کے لئے ملتوی کر دیا۔