بلوچستان میں سیاسی عدم استحکام مصنوعی قیادت کو مسلط کرنے کی بدولت ہے ، ڈاکٹر مالک بلوچ


کوئٹہ(قدرت روزنامہ)بلوچستان میں آج جو کسمپری سیاسی عدم استحکام ہے وہ مصنوعی قیادت کو مسلط کرنے کی بدولت ہے میر جمہوریت میر حاصل خان بزنجو نے سینٹ الیکشن میں دھاندلی اور وفاداریاں خریدے جانے پر واضع کیا تھا کہ اداروں کو منڈی بنانے کے بھیانک نتائج برامد ہونگے ۔ان خیالات کا اظہار پریس کلب کوئٹہ میں میر جمہوریت میر حاصل حاصل بزنجو کے برسی کے موقع پر نیشنل پارٹی کے مرکزی قائد سابق وزیر اعلی بلوچستان و رکن صوبائی اسمبلی ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کیا ،انہوں نے کہا کہ اداروں کو منڈی بناکر پیسہ کمانے والوں نے اسمبلیوں کا بے توقیر کردیا بلکہ بلوچستان کی بے چینیوں میان اضافہ کیا جن عناصر کا میر جمہوریت میر حاصل بزنجو نے نشاندہی کی وہ آج روز روشن کی طرح عیاں ہو گئے ہیں اب بھی وقت ہے بلوچستان کے عوام کو ووٹ کا حق دیا جائے الیکشن 2024 میں عوامی مینڈیٹ کا سودا کرنے والوں کا نشان عبرت بنایا جائے بصورت دیگر جمہوریت اور پارلیمنٹ سے بلوچستان کے عوام کا اعتماد ٹوٹ رہا ہے جس کا نقصان نیشنل پارٹی کا نہیں جمہوریت اور جمہوری اداروں پر یقین رکھنے والے ادوروں کے ساتھ ساتھ باہمی اعتماد کا رٹ الاپنے والوں کے لیئے بھی چیلنج ہے۔ تقریب سے نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر و رکن صوبائی اسمبلی میر رحمت صالح بلوچ، میر جمہوریت کے فرزند میر شاوس بزنجو، قائد سریاب مرکزی کمیٹی کے رکن و ضلعی صدر حاجی عطاء محمد بنگلزئی، بی ایس او کے قائد طلباء و مرکزی چیئرمین بوہیر صالح بلوچ، نیشنل پارٹی کے صوبائی جنرل سیکریٹری خیر بخش بلوچ، ادیب دانشور مرکزی ریسرچ اینڈ ایڈوکیسی سیکریٹری آغا گل، صوبائی خواتین سیکریٹری و رکن صوبائی اسمبلی محترمہ کلثوم نیاز بلوچ، بانی نیشنل پارٹی ڈاکٹر عبدالحئی کے فرزند مرکزی رہنماء ایڈووکیٹ چنگیز حئی بلوچ نے خطاب کیا،تلاوت کلام پاک کی سعادت نعیم بنگلزئی نے حاصل کی اور اسٹیج سیکریٹری کے فرائض ضلعی جنرل سیکریٹری ریاض زہری نے انجام دئیے آخر میں خیر خواہ سریاب حاجی عطا محمد بنگلزئی نے میر جمہوریت و دیگر مرحومین کے ایصال ثواب کے لئے دعا فرمائی۔