فیض حمید کی آرمی چیف بننے کے لیے لابنگ، رانا ثنااللہ نے خواجہ آصف کے دعوؤں کی تردید کردی


اسلام آباد (قدرت روزنامہ)وزیراعظم پاکستان کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنااللہ نے وزیر دفاع خواجہ آصف کے دعوؤں کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ میرا نہیں خیال فیض حمید آرمی چیف تعیناتی کے لیے ن لیگ کی قیادت سے ملے ہوں یا رابطہ کیا ہو۔
واضح رہے کہ وزیر دفاع خواجہ آصف نے گزشتہ دنوں ایک انٹرویو میں انکشاف کیا تھا کہ فیض حمید نے آرمی چیف تعیناتی کے لیے مسلم لیگ ن کی قیادت سے رابطہ کیا اور معافی بھی مانگی تھی۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنااللہ نے کہاکہ 26 نومبر کو پی ٹی آئی کا احتجاج آرمی چیف تعیناتی رکوانے کے لیے تھا اور اس کے پیچھے بھی فیض حمید ہی تھے، احتجاج کا مقصد لوگوں کو اکٹھا کرکے ادارے پر دباؤ ڈالنا تھا۔
رانا ثنااللہ نے کہاکہ فیض حمید کے خلاف جو ٹرائل ہونے جا رہا ہے وہ عمران خان کے بغیر نہیں ہوسکتا، بانی پی ٹی آئی بھی مشکل میں ہیں۔
انہوں نے کہاکہ 9 مئی کی منصوبہ سازی کے پیچھے فیض حمید کا ہاتھ تھا اور یہ آرمی چیف کے خلاف بغاوت کی کوشش تھی۔
مشیر وزیراعظم نے کہاکہ فیض حمید کے لیول کے آدمی کو صرف رپورٹس پر نہیں پکڑا جاسکتا، ان کے خلاف اب فوجی عدالت میں ثبوت پیش ہونا باقی ہیں۔
رانا ثنااللہ نے کہاکہ ناقابل تردید ثبوت کے بعد فیض حمید کی گرفتاری کا فیصلہ کیا گیا ہوگا۔