درخواست میں آئی جی جیل خانہ جات اور سپرنٹنڈنٹ کوٹ لکھپت جیل کو فریق بنایا گیا اور الزام لگایا گیا کہ جسمانی ریمانڈ کے دوران آمنہ عروج کو شدید جسمانی اور ذہنی تشددکا نشانہ بنایا گیا . درخواست گزار کے وکیل نے بتایا کہ تشدد کے باعث آمنہ عروج شدید اندرونی اور بیرونی چوٹوں کا شکار ہیں، استدعا ہےکہ ان کا مکمل میڈیکل کرانےکا حکم دیا جائے . عدالتی حکم پر آمنہ عروج کی ابتدائی طبی رپورٹ پیش کی گئی، جس کے مطابق آمنہ عروج کی دونوں ٹانگوں پر تشدد کے نشانات پائےگئے، انہیں 3 انجریز بھی ہیں، رپورٹ میں آمنہ عروج کے ایکسرے اور دیگر ٹیسٹ کرانےکی سفارش کی گئی، آمنہ عروج نے دوران تفتیش کرنٹ لگانےکا الزام بھی لگایا مگر ڈاکٹروں نےکرنٹ لگانےکے الزام سے اتفاق نہیں کیا . جسٹس طارق سلیم شیخ نے پوچھا کہ مکمل میڈیکل رپورٹ میں کتنا وقت لگ سکتا ہے؟ ایم ایس سروسز اسپتال نےبتایا کہ 3 سے 4 دن میں میڈیکل رپورٹ مکمل کر دیں گے . عدالت نے27 اگست تک مکمل میڈیکل رپورٹ جمع کرانےکا حکم دیتے ہوئےکارروائی ملتوی کر دی . . .
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)لاہور ہائی کورٹ میں ڈرامہ نگار خلیل الرحمان قمر ہنی ٹریپ کیس کی ملزمہ آمنہ عروج کا طبی معائنہ کرانےکی درخواست پر سماعت ہوئی، ابتدائی طبی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ ملزمہ کی ٹانگوں پر مبینہ تشدد کے نشانات پائے گئے ہیں .
لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس طارق سلیم شیخ نے آمنہ عروج کی والدہ زینت بی بی کی درخواست پر سماعت کی .
متعلقہ خبریں