لاہور(قدرت روزنامہ)رائٹر اور اینکر اوریا مقبول جان کو ایف آئی نے متنازع ٹویٹ پر گرفتار کرلیا اور عدالت میں پیش کردیا جہاں عدالت نے اوریا مقبول کا چار روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا .
اوریا مقبول جان کے وکیل اظہر صدیق کے مطابق ایف آئی اے سائبرکرائم ونگ نے اوریا مقبول جان کو لاہور سے گرفتار کیا .
اوریا مقبول جان کو گلبرگ سائبر کرائم کے دفتر میں رکھا گیا .
اوریا مقبول جان کو سوشل میڈیا پوسٹ کرنے پر حراست میں لیا گیا . ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ نے اوریا مقبول جان کو جوڈیشل مجسٹریٹ عمران عابد کی عدالت میں پیش کرتے ہوئے 14 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی .
ایف آئی اے کے مطابق اوریا مقبول جان کے خلاف مذہبی منافرت پھیلانے کا مقدمہ درج کیا گیا ہے . ایف آئی اے کے پراسکیوٹر نے کہا کہ ہم نے موبائل فون اور لیپ ٹاپ ریکور کرنا ہے ہم نے ابھی ان سے تفتیشی کرنی ہیں .
اوریا مقبول جان کے وکیل نے ریمانڈ کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ یہ کرمنل کیس کیسے بن سکتا ہے . مجھے امید تھی یہ اتنا ریمانڈ مانگیں گے .
اوریا مقبول جان نے اپنے دلائل میں کہا کہ میں نے اپنا موبائل کا پاس ورڈ دے دیا ہے، یہ مجھے کہتے میں خود ایف آئی اے میں پیش ہوجاتا، 2001ء سے میں لکھ رہا ہوں میں بنگلہ دیش پر دو ٹویٹ کیے ہیں، میں نے 5 سال یونیورسٹی میں پڑھایا، باغ جناح میں جمعہ پڑھتا ہوں ہوں، میں نے کچھ چوری کیا ہوا جو میرا ریمانڈ مانگ رہے ہیں؟ مھجے کورٹ پابند کرے میں ہروقت تیار ہوں .
عدالت نے دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کرتے ہوئے کچھ دیر بعد سنادیا اور اوریا مقبول جان کو چار روزہ جسمانی ریمانڈ پر ایف آئی اے کے حوالے کردیا . عدالت نے ہدایت دی کہ آئندہ سماعت پر تفتیشی افسر رپورٹ پیش کرے .