جلسہ ملتوی کرنے جیسا بڑا فیصلہ کرتے وقت پوچھا تک نہیں گیا، محمود اچکزئی کا پی ٹی آئی سے شکوہ
اسلام آباد،کوئٹہ(قدرت روزنامہ)تحریک تحفظ آئین پاکستان کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے جلسہ ملتوی کرنے پر پی ٹی آئی سے شکوہ کردیا یو این اے کے مطابق اسلام آباد میں تحریک تحفظ آئین پاکستان کا مشاورتی اجلاس ہوا، اپوزیشن اتحاد کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے متحدہ اپوزیشن اجلاس میں شکوہ کرتے ہوئے کہا ہیکہ تحریک انصاف نے جلسہ منسوخی سے قبل اعتماد میں نہیں لیا، میرے نام سے عدالت میں درخواست جمع ہے اور جلسہ ملتوی کرنے جیسا بڑا فیصلہ کرتے وقت مجھ سے پوچھا تک نہیں گیا بتایا گیا ہے کہ تحریک تحفظ آئین پاکستان کے اجلاس میں اپوزیشن اتحاد نے ترنول جلسہ گاہ جانے کا فیصلہ کیا اور اجلاس ختم ہونے پر محمود خان اچکزئی کی سربراہی میں اپوزیشن اتحاد ترنول جلسہ گاہ کی جانب روانہ ہوگیا، اپوزیشن اتحاد میں محمود خان اچکزئی، علامہ راجہ ناصر عباس اور دیگر اپوزیشن اتحاد کے رہنماں نے شرکت کی جب کہ پی ٹی آئی کی جانب سے اجلاس میں اخوانزدہ حسین نے شرکت کی علاوہ ازیں پاکستان تحریک انصاف کے قائد عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان نے بھی پی ٹی آئی کی جانب سے جلسہ منسوخ کرنے کے اعلان پر سوالات اٹھا دئیے ، ان کا کہنا ہے کہ اعظم سواتی کس کے کہنے پر صبح صبح عمران خان سے ملنے جیل چلے گئے،اعظم سواتی نے کس کے کہنے پر بانی پی ٹی آئی کو جلسہ ملتوی کرنے کا پیغام پہنچایا؟، صبح ساڑھے 7بجے راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کیسے ممکن ہو سکتی ہے، کس کے کہنے پر ان لوگوں نے عمران خان سے جلسہ ملتوی کرایا، ان میں کارکنان کا سامنا کرنے کی ہمت نہیں تھیں تو بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کرکے جلسہ منسوخ کروادیا، عمران خان کو جیل سے باہر نکالنے کا موجودہ لیڈر شپ کا کوئی ارادہ ہی نہیں ہے، پارٹی کا چیئرمین تو باہر بیٹھا ہے انہوں نے جلسہ منسوخ کرنے کا فیصلہ کیوں نہیں کیا؟یہ فیصلے خود کرتے ہیں اور نام بانی پی ٹی آئی کا لیتے ہیں۔