ڈیرہ اللہ یار میں نہروں کے لگے شگاف بند نہ ہوسکے، متعدد دیہات زیر آب
ڈیرہ اللہ یار(قدرت روزنامہ)ڈیرہ اللہ یار میں حیردین ڈرین اور دیگر نہروں کے لگے شگاف بند نہ ہوسکے، سیلابی ریلوں سے مزید 5 دیہات اور کالونیاں زیرآب، ایم پی اے عبدالمجید بادینی شگافوں کو بند کرنے کے لیے خود نہر میں اتر گئے، تفصیلات کے مطابق دو روز قبل حیردین ڈرین کو تین مختلف مقامات پر لگنے والے شگافوں کو ضلعی انتظامیہ، ایف سی 72 ونگ کے جوانوں اور علاقہ مکینوں نے بند کر دیا تاہم گزشتہ رات ایک بار پھر انہیں مقامات پر شگاف پڑ گئے جسکے باعث سیلابی ریلے مراد کالونی، چیزل ٹان سمیت دیگر 5 دیہات میں داخل ہوگئے، سیلابی ریلوں سے 10 مکانات کی دیواریں منہدم ہوگئیں اور علاقہ مکینوں کا گھریلو قیمتی سامان سیلاب کی نذر ہوگئے، حیردین ڈرین کو دوبارہ شگاف لگنے کی اطلاع پر ایم پی اے عبدالمجید بادینی اپنے کارکنوں اور حامیوں کے ہمراہ شگاف کی جگہ پہنچ گئے، تاہم ایری گیشن کا عملہ اور مشینری پہنچ نہ سکی، ایم پی اے عبدالمجید بادینی شگاف کو بند کرنے کے لیے خود ڈرین میں اتر گئے اور کئی گھنٹوں تک امدادی کاررائیوں میں شریک رہے، لیکن پانی کا دبا مسلسل بڑھنے سے شگاف کو پر نہیں کیا جاسکا، سیلابی ریلوں سے متاثر ہونے والے سیکڑوں خاندان بے سروسامانی کی حالت میں قومی شاہراہ اور دیگر سڑکوں کے کنارے پناہ گزین ہوگئے، شدید گرمی اور حبس میں متاثرین نے چارپائیوں سے جھونپڑیاں بنا کر خواتین، بچوں اور ضعیف افراد پناہ دی، ڈپٹی کمشنر جعفرآباد اظہر شہزاد کی ہدایت پر اسسٹنٹ کمشنر فہد شبیر اور نائب تحصیلدار محمد ظریف گولہ نے سیلاب متاثرین کی امداد کا سلسلہ شروع کردیا، پہلے مرحلے میں متاثرین کو خیمے، چارپائیاں، ترپال و دیگر اشیا فراہم کی جا رہی ہے۔