طلاق یافتہ خاتون کا ہر ماہ 6 لاکھ دینے کا مطالبہ، عدالت نے کیا فیصلہ دیا؟


کرناٹک (قدرت روزنامہ)بھارت میں کرناٹک کی عدالت نے طلاق یافتہ خاتون کی جانب سے شوہر سے ہر ماہ گزارے کے لئے 6.16 لاکھ روپے مانگنے پر مفید مشورہ دے دیا۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اتنی بڑی رقم کا تقاضہ کرنے پر عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ گزارے کی رقم مانگنے کا یہ کوئی طریقہ نہیں ہے اور کہا کہ جتنی رقم کا مطالبہ کیا جارہا ہے اس کو قبول نہیں کیا جائے گا۔
عدالت نے درخواست گزار کے وکیل سے کہا کہ اگر انہیں اتنی رقم کی ضرورت ہے تو انہیں چاہئے کہ خود کمائیں۔رپورٹ کے مطابق شوہر سے علیحدگی اختیار کرنے والی طلاق یافتہ رادھا نامی خاتون نے ہر ماہ 6.16 لاکھ روپے گزر بسر کے لئے کرناٹک ہائی کورٹ سے رابطہ کیا۔
کیس کی سماعت کرنے والی جج جسٹس للیتا نے اس وقت برہمی کا اظہار کیا جب درخواست گزار نے گھر اور کھانے کے لیے 40,000 روپے، گھڑیوں، چپل اور چوڑیوں کے لئے 50,000 روپے، میڈیکل اور کاسمیٹکس کے لیے 4-5 لاکھ روپے مانگے
جج کا غصہ کرتے ہوئے کہنا تھا کہ خاتون اتنی رقم لے کر کیا کرے گی۔ اور قانون اس کی اجازت نہیں دیتا۔جج نے کہا کہ براہ کرم عدالت کو یہ نہ بتائیں کہ ایک شخص کی کیا کیا ضرورت ہوتی ہے۔
جج نے پوچھا کہ ”چھ لاکھ، سولہ ہزار، تین سو ماہانہ؟ کیا کوئی اکیلی خاتون اتنی رقم خرچ کرتی ہے؟اپنی نوعیت کے اس کیس کی سماعت زوم ایپ پر بھی پیش کی گئی۔جس کا ویڈیو سوشل میڈیا پر گردش کررہا ہے۔