ٹیکسز میں اضافہ، حب میں ٹریکٹر پارٹس بنانے والی فیکٹری کا کام بند کرنے کا اعلان


حب(قدرت روزنامہ)ملک میں زرعی شعبہ کی زبوں حالی بجلی گیس کی قیمتوں اور حکومتی ٹیکسز میں ہوشر بااضافے نے ٹریکٹر انڈسٹری کیلئے مشکلات کھڑی کردیں حب میں ٹریکٹر کے پارٹس بنانے والے کارخانے کی انتظامیہ نے فیکٹری کو 26اگست سے تا حکم ثانی بند کرنے کا نوٹس جاری کردیا بڑی تعداد میں مزدوروں کے بیروزگار ہونے کے خدشات پیدا ہوگئے ا سلسلے میں بتایا جاتا ہے کہ ملک بھر میں زرعی شعبہ کی زبوں حالی بالخصوص گندم اور کپاس سمیت دیگر فصلوں کی کاشت میں کمی اور گزشتہ سالوں میں سیلاب کی تباہ کاریوں سے تباہ ہونے والی زمینوں کی عدم بحالی سمیت بجلی گیس کی قیمتوں میں ہوشر بااضافہ اور سیلز ٹیکس انکم ٹیکس میں اضافے کے بعد ملک کے مختلف حصوں میں قائم دیگر انڈسٹریز کی طرح ٹریکٹر مینو فیکچرنگ اور ٹریکٹرز کے پارٹس تیار کرنے والی فیکٹریوں پر بھی منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں اس حوالے سے حب میں قائم ٹریکٹر کے پارٹس تیار کرنے والی فیکٹری بولان کاسٹنگز کی انتظامیہ کی جانب سے فیکٹری میں کام کرنے والے محنت کشوں او مینجمنٹ افسران کو نوٹس جاری کیا گیا ہے کہ 26 اگست سے تاحکم ثانی فیکٹری غیر معینہ مدت کیلئے بند رہے گی تاہم بعض ذرائع بتاتے ہیں کہ اسطرح کا نوٹس 15روزقبل بھی جاری کیا گیا تھا لیکن بعدازاں مارکیٹ کے حالات میں کچھ بہتری دیکھنے کے بعد فیکٹری انتظامیہ نے دوبارہ فیکٹری کو چلانے کا فیصلہ کیا تھا لیکن ایک بار پھر اسی طرح کا نوٹس جاری کیا گیا ہے جو کہ باعث تشویش ہے کیونکہ فیکٹری کی بندش کے نتیجے میں وہاں پر کام کرنے والے سینکڑوں مزدوروں کا نہ صرف روزگار ختم ہونے کا خدشہ ہے بلکہ انکے خاندانوں کی کفالت بھی خطرے میں پڑجائے گی بتایا جاتا ہے کہ ملک میں زرعی شعبہ کی ناگفتہ بہ حالت اور اس بار ملک کے مختلف حصوں میں کپاس اور گندم کی بمپر کراپ نہ ہونے کی وجہ سے ٹریکٹر بنانے کی صنعت پر منفی اثرات مرتب ہو ئے ہیں دوسری جانب بجلی گیس کی قیمتوں سمیت سیلز ٹیکس اور انکم ٹیکس میں ہوشر با اضافہ اور زرعی شعبہ کی ناگفتہ بہ حالت کے سبب زمیندار وں کی قوت خرید سے ٹریکٹر اور ا±سکے پارٹس کی قیمت خرید میں کافی حد تک اضافہ بھی ہو اہے جسکے اثرات ٹریکٹر انڈسٹریز کی مارکیٹنگ پر پڑے ہیں اور ملک میں ٹریکٹر اور اسکے پارٹس کی مانگ میں کافی حد تک کمی آئی ہے دوسری طرف قبل ازیں زرعی سرکاری بنک اور دیگر مالیاتی اداروں کی جانب سے حکومتی سطح پر زمینداروں کو ٹریکٹرز کی فراہمی کی مختلف لون اسکیمات بھی دی جاتی رہی ہیں لیکن گزشتہ کچھ عرصہ سے حکومتی سطح پر اسطرح کی اسکیمات میں بھی کافی حد تک کمی واقع ہوئی ہے۔