دالبندین، پرنس فہد ہسپتال میں ڈاکٹروں کی کمی ،مریضوں کو سخت پریشانی کا سامنا


دالبندین(قدرت روزنامہ)دالبندین پرنس فہد ہسپتال میں ڈاکٹروں کی کمی سے مریضوں کو سخت پریشانی کا سامنا ہسپتال میں 17 ڈاکٹروں کے اسامیاں ہیں صرف 3 ڈاکٹر تعینات ہیں 2 ڈاکٹر چھٹی پر چلے گئے ایک ڈاکٹر 24 گھنٹہ کس طرح مریضوں کو چیک اپ کریں تفصیلات کے مطابق پرنس فہد ہسپتال دالبندین میں ڈاکٹروں کی کمی کی وجہ سے مریضوں کو سخت پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ہے اس وقت پرنس فہد ہسپتال میں او پی ڈی کے لیئے بھی ڈاکٹر دستیاب نہیں غریب عوام کہا جائے کس سے فریاد کریں مریضوں کا کہنا ہے ایک عالیشان ہسپتال بلڈنگ کی صورت میں موجود ہے تمام تر سہولیات ہسپتال کے اندر میسر ہیں مگر مریضوں کو معمولی طبی چیک اپ کے لیے پریشانی کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ہسپتال میں ڈاکٹروں کی کل 17 اسامیاں ہے صرف تین ڈاکٹر تعینات ہیں تین میں سے دو چھٹی پر گئے ہیں ایک ڈاکٹر 24 گھنٹہ کس طرح ہسپتال کو چلاتا ہے ساڑھے تین لاکھ نفوس پر مشتمل آبادی کو طبی سہولیات فراہم کرنے والا واحد پرنس فہد ڈی ایچ کیو ہسپتال مریضوں کا سہارا ہے مگر المیہ دیکھے ہسپتال کے اندر او پی ڈی کے لیئے بھی مریض رل جاتے ہیں ایم پرنس فہد ہسپتال علی احمد کا کہنا ہے ھسپتال میں ڈاکٹروں کی کمی کے بارے میں اعلی حکام کو آگاہ کر چکا ہوں کہ دالبندین پرنس فہد ہسپتال میں ڈاکٹر تعینات کیا جائے کم ازکم لوگوں کو آسانی کے ساتھ طبی چیک اپ ہوں مگر ابھی تک نئے ڈاکٹروں کی تعیناتی پر عمل درآمد نہیں ہوا ہے دو ڈاکٹر ہمارے کنٹریکٹ پر ہیں او پی ڈی اور 24 گھنٹے کسی بھی ایمر جنسی میں لوگوں کو ریلیف دیتے تھے جس میں ایک ڈاکٹر کی کنٹریکٹ ختم ہوچکی ہے دوسرے کا بھی ختم ہونے والا ہے جس کو دوبارہ کنٹریکٹ پر تعیناتی پر بھی اعلی حکام کو بتا چکا ہوں ایم ایس کامزید کہنا تھا آبادی کی تناسب سے ادویات کا کوٹہ بھی ناکافی ہے پرنس فہد ہسپتال کو فوری طور پر اسپیشلسٹ ڈاکٹرز، میل فیمیل ڈاکٹرز، اور ادویات کا کوٹہ بڑھانے کی ضرورت ہیں مریضوں کی پریشانی کا ہمیں اندازہ ہے عوامی حلقوں ،وزیر اعلی بلوچستان، کور کمانڈر بلوچستان ،سابق چیئرمین سینٹ ایم پی اے چاغی صادق خان سنجرانی سے مطالبہ کیا ہے خداراہ غریب عوام پر رحم کھا کر ڈاکٹرز تعینات کریں اور چاغی کے میڈیکل سیٹوں پر جو ڈاکٹرز سلیکٹ ہوتے ہیں وہ بعد میں کوئٹہ میں بیٹھ جاتے ہیں جس کی وجہ سے دالبندین عوام طبی سہولیات کے لیے رل جاتے ہیں چاغی کی سیٹوں پر تعیناتی سے قبل حکومت یہ یقینی بنائے وہ اپنے علاقے کی لوگوں کا خدمت کرینگے ورنہ انھیں سیٹوں پر تعینات نہ کیا جائے عوامی حلقوں کا مزید کہنا تھا اس وقت بخار،نزلہ ،گلے کی خرابی جیسے بیماریاں عام ہوچکی ہے مگرطبی چیک اپ کے لیے ڈاکٹر دستیاب نہیں ہے ہسپتال ایک بوتھ بنگلہ کا منظر پیش کررہا ہے حکومت کی زمہداری ہے وہ عوام کو صحت کے حوالے سے سہولیات فراہم کریں ورنہ بصورت دیگر سخت احتجاج کرنے کا حق محفوظ رکھتے ہیں۔