سیاہ کاری کا جھوٹا الزام لگا کر بہن بھائی کو قتل کرنیوالوں کو گرفتار کیا جائے، نصیر آباد کے رہائشی کا مطالبہ

کوئٹہ(قدرت روزنامہ)نصیر آباد کے رہائشی امام دین اور احسان علی نے کہا ہے کہ مورخہ 11جون 2024کو علاقہ تھانہ منگولی ضلع نصیر آبا دمیں تھانے کے سامنے دوقتل کی وارداتیں ہوئیں جس میں مقتول خالد حسین ولد امام دین بگٹی اور اس کی والدہ اور بھائی نادر علی کے سامنے گاڑی سے اتار کر کلاشنکوف سے 9گولیاں مارکر قتل کردیا گیا ملزمان مزار خان رند گل محمد عطاءمحمد صادق علی عطاءاللہ صرف گاڑی میں آئے اور مقتول کو 9گوالیاں مار کر قتل کردیا گیا فائرنگ کی آواز سن کر ایس ایچ او منگولی اور موقع پر آئی ہوئے پولیس بھاگ گئے ملزم نے اپنے ساتھی ملزمان کے ہمراہ جاکر مسماة فاطمہ زوجہ صادق علی کو ان کے گھر کے افراد کے سامنے قتل کیا اور دونوں مقتولین پر سیاہ کاری کا الزام لگایا ان خیالات کا اظہار انہوں نے کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا امام دین کا مزید کہنا تھا کہ 15روز کے بعد ملزمان رند قوم کے معززین اور مدعی بگٹی قوم کے معززین کے درمیان سیاہ کاری کے الزام کا جرگہ ہوا جس میں مقتول اور مقتولہ دونوں بہن بھائی ثابت ہوئے سیاہ کاری کا الزام جھوٹا تھا ملزم مزار خان رند اور اس کے ساتھیوںنے جرگے کے سامنے بے گناہ دونوں کے قتل کا اعتراف کیا جس پر ہم دونوں مدعیوں نے کہا کہ ہم قانون کے ذریعے انصاف چاہتے ہیں مگر آج تک کوئی ملزم گرفتار نہیں ہوا ہم اعلیٰ پولیس افسران سے درخواست کرتے ہیں کہ با اثر لوگ جو ابھی تک گرفتار نہیں ہوئے ملزم صادق علی پہلے بھی دو قتل کیے ہیں جن میں سزائے افتہ ہے اور ملزم مزار خان رند کے سیاسی و مقامی پولیس کے ساتھ پر بھی تعلقات ہیں اس لیے پولیس ان کو گرفتار نہیں کررہا ہے اور ہمیںپرائیوٹ نمبروں سے دھمکیاں بھی دی جارہی ہے کہ اگر راضی نامہ کیا گیا تو ہم آپ کو بھی قتل کردیں گے امام دین اور احسان علی نے وزیرا علیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی سے ملزمان کی گرفتاری کا مطالبہ کیا ہے اگر انہیں انصاف نہیں ملا تو وہ اسلام آباد جاکر پارلیمنٹ کے سامنے خود سوزی کریں گے ۔