.
حب(قدرت روزنامہ)حب شہر میں لوٹ مار چوری ڈکیتی کی وارداتوں میں تشویش ناک حد تک اضافہ ہو گیا ایک ہی رات میں مینRCDہائی وے کے کنارے مارکیٹ کی 6دکانوں کا نامعلوم چور صفایا کر کے فرار ہو گئے لاکھوں روپے کا سامان چوری تاجر دکاندار اور شہری سراپا احتجاج قومی شاہراہ پر دھرنا پولیس چوروں کی سرپرستی کر رہی ہے 7دنوں کا الٹی میٹم اگر ملزمان پکڑے نہ گئے اور وارداتوں پر قابو نہ پایا گیا تو حب کے تاجر غیر معینہ مدت کےلئے کاروبار بند کردیں گے تاجر تنظیموں کی دھمکی اس سلسلے میں بتایا جاتا ہے کہ جمعہ اور ہفتہ کی درمیانی شب حب سٹی تھانہ سے چند فرلانگ کے فا صلے پرمین RCDہائی وے کے کنارے شہید اسد چوک سے متصل مارکیٹ کی 6سے زائد دکانوں سپر اسٹورز کے نامعلوم چور تالے توڑ کر لاکھوں روپے کا سامان اور نقد رقم لیکر فرا ر ہوگئے حب شہر میں چوری ڈکیتی اور لوٹ مار قتل وغارت گری کی بڑھتی ہوئی وارداتوں پر متاثرہ دکاندار تاجر تنظیمیں اور شہری سڑکوں پر نکل آئے اور کوئٹہ کراچی قومی شاہراہ پر دھرنا دیکر پولیس کہ نااہلی اور امن وامان کی مخدوش صورتحال پر احتجاج کیا اس موقع پر تاجر تنظیموں کے عہدیداران علاقہ معززین اور متاثرہ دکانداروں کا کہنا تھا کہ حب پولیس تاجروں اور شہریوں کو سیکورٹی دینے کے بجائے چوروں ڈاکوﺅں کی سرپرستی کر رہی ہے یہی وجہ ہے کہ وارداتوں میں کمی کے بجائے اضافہ ہو تا جارہا ہے حب پولیس چیف اپنی نااہلی پر پردہ ڈالنے کےلئے تھانیداربدل رہے ہیں لیکن حب کے امن کو تباہ ہونے سے بچانے میں ناکام ہو چکے ہیں پولیس تھانوں کے افسران اور اہلکاروں کو کمائی پر لگا دیا گیا ہے مظاہرین کا کہنا تھا کہ حب شہر کی امن کی خاطر دیگر علاقوں سے لوگ آکر یہاں آباد ہوئے اور کاروبار شروع کیا لیکن اب یہ شہر نہ رہنے کے قابل رہا ہے اور نہ ہی کسی کاروبار کرنے جیسا رہا ہے پولیس کے پاس چور ڈاکو کی عزت ہے لیکن کسی شریف شہری معزز کی کوئی عزت محفوظ نہیں پورے شہر میں جنگل کا قانون ہے کچے ڈاکوﺅں کو حب پر مسلط کیا گیا ہے دیانتدار افسران کو حب میں اعلیٰ پولیس افسران ٹکنے نہیں دیتے پچھلے دنوں گڈانی شپ بریکنگ یارڈ کے ایک پلاٹ پر ساڑھے 3 کروڑ روپے کی چوری کی واردات ہوئی ایک تھانیدار کو بدل کر جب دوسرا تھانیدار لایا گیا اور جب اُس نے شفاف تحقیقات شروع کی تو واردات میں ملوث چہرے بے نقاب ہونے لگے جس پر مذکورہ تھانیدار کو مزید کام کرنا دور انعام سے نوازنے کے بجائے اُسے ڈسٹرکٹ بدر کردیا گیا اسکا مطلب ہے کہ حب کے امن کو تباہ کرنے میں پولیس کے بالا افسران اور انکے سرپرستوں کا ہاتھ ملوث ہے مظاہرین نے کہاکہ پچھلے 7ماہ کے دوران حب کے تین SPاور درجنوں تھانیدار تبدیل کئے گئے ہیں لیکن حالات روز بروز خراب ہو تے جارہے ہیں مظاہرین نے کہا کہ پولیس نے 7دنوں میںاگر چوری کی واردات میں ملوث گروہ کو گرفتار نہ کیا اور حالات پر قابو نہ پایا تو حب تاجر اپنا کاروبار غیر معینہ مدت کےلئے بند کرنے پر مجبور ہو جائیں گے جسکی تمام تر ذمہ داری پولیس کے بالا افسران پر عائد ہو گی اس موقع پر صحافیوں سے انجمن تاجران حب کے صدر ایڈوکیٹ خورشید رند بشیر احمد مینگل ،مولابخش ،نائب غلام مصطفی زہری اور نوید لاڈلہ نے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ حب چوری ڈکیتی اور رہزنی کی وارداتیں روز کے معمول بن گئے گزشتہ کئی سالوں سے حب میں رہائش پذیر ہیں اتنی چوری ڈکیتی کی وارداتیں دیکھنے کو نہیں ملی گزشتہ چند ماہ میں سے حب شہر میں چوری ڈکیتی کی وارداتوں میں ریکارڈ اضافہ ہوا ہے پولیس چوری ڈکیتی کی وارداتوں پر قابوں پانے اور ملزمان کو گرفتار کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے جمعہ اور ہفتہ کی شب نامعلوم شٹر توڑ گروہ نے حب سٹی پولیس تھانے سے چند فرلانگ پرRCDشاہراہ پر قائم ایری پیشہ ،جنرل اسٹور سمیت جنریٹر دکان سمیت چار دنوں میں شٹر توڑ آپریشن کر کے دکانوں کے تالے توڑ کر اندر داخل ہو کر لاکھوں روپے کا سامان اور کیش چوری اٹھا کر فرار ہو گئے اس سے پولیس کو واقعہ کی اطلاع دینے کے باوجود اب تک وقوعہ جائزہ لینے کی زحمت کررہے ہیں اور نہ ہی چوروں کی گرفتاری کےلئے ہمت دکھا رہے ہیں حب پولیس چوری ڈاکوراج خاتمہ اور تاجروں وشہریوں کو تحفظ دینے کے بجائے ایرانی ڈیزل وپیٹرول کی گاڑیاں پار کرانے اور بھتہ خوری کرنے میں مصروف ہے جبکہ تاجربرادری اور شہریوں کو ڈاکوﺅں چوروں لیٹروں کے رحم وکرم پر چھوڑ دیا ہے انھو ں نے کہا کہ حب شہر میں پولیس گشت نہ ہونے کے برابر ہے جس کی وجہ سے شٹر توڑ گروہ سمیت چور ڈاکو ڈکیت گروہ شہر میں بآسانی وارداتیں کرکے فرار ہو جاتے ہیں پولیس کی ناہلی اس بات سے لگائی جاسکتی ہے کہ حب رات سے لیکر صبح صادق تک تجارتی مارکیٹوں و دکانوں کے سامنے منشیات کے عادی افراد کا بسیرا ہوتا ہے دکانوں کے سامنے رات کے نشئی افراد ٹولیوں کے شکل میں سوتے ہیں لیکن پولیس نشے افراد کو دکانوں کے سامنے ہٹانے کے بجائے خاموشی سے گزر جاتے ہیں ایک طرف چوروں ڈاکوﺅں نے شہریوں کو جینا محال بنا دیا ہے تاجروں سے روزانہ لاکھوں روپے چھینا جاتا ہے اور شٹر توڑ گروہ اپنی کاروائیوں میں مصروف ہیں جبکہ حب پولیس اپنی موج موستیوں میں مگن ہے انہیں شہریوں و تاجروں کے حال پر کوئی سروکار نہیں ہے بس اپنی خانہ پوری کرنے کےلئے چند ایک ٹارگٹک کر کے خاموشی اختیار کر لیتے ہیں انھوں نے کہاکہ حب کے تاجر برادری اور شہریوں میں ڈاکوﺅں چوروں لیٹروں اور اسٹریٹ کرمنلز اور شٹر توڑ گروہ نے خوف وہراس پھیلا دیا ہے حب میں کاروبار کرنا بھی مشکل بن گیا ہے اگر حب پولیس نے گزشتہ رات ہونے والی چوری کے واردات میں ملوث ملزمان کو گرفتار نہیں کیا تو ہمارا احتجاج کا سلسلہ جاری رہے گا اور شٹر ڈاﺅن ہڑتال کی کال بھی دینگے جبکہ ملزمان گرفتار نہیں ہوتے اس وقت اپنا احتجاج جاری رکھیں گے حب میں بڑھتی ہوئی چوری ڈکیتی کی وارداتوں پر حب کے تمام سیاسی جماعتوں اور تاجروں تنظیموں سے بھی رابطہ کیا جائے گا چوری ڈکیتی کے واقعات اور حب پولیس کی نااہلی کے خلاف سخت احتجاج کیا جائے گا انھوں نے کہاکہ حب پولیس چوروں لیٹروں ڈاکوﺅں کو قانون کی گرفت میں لانے کے بجائے شریف النفس شہریوں کے خلاف جلاجواز مقدمات درج کر رہا ہے انھوں نے کہاکہ حب پولیس جرائم و کرائم کنٹرول کرنے میں ناکام ہو چکے ہیں کیونکہ اس سے قبل بھی کشش کمیونیکیشن میں تین سے چار مرتبہ ڈکیتی کی وارداتیں ہو چکی ہیں اور پولیس ریکارڈ میں موجود ہے لیکن آج دن تک نہ تو ڈکیت گروفتا ہوئے اور نہ ہی مسروقہ سامان و رقم برآمد ہوئی حب پولیس محض نمائشی رہ گئی ہے حالانکہ تاجربرادری کروڑوں روپے ٹیکس ادا کر رہے ہیں اور ان ہی ٹیکسوں سے پولیس کو تنخواہ ملتی ہیں اس کے باوجود تاجروں وشہریوں کو تحفظ فراہم نہیں کیا جارہا انھوں نے اعلیٰ پولیس حکام سے حب میں بڑھتی ہوئی چوری ڈکیتی ،رہزنی کی وارداتوں کا نوٹس لینے اور ایماندار پولیس آفیسر تعینات کرنے کا مطالبہ کیا . .
متعلقہ خبریں