مسجد نبوی ﷺ میں پاکستانی خطاط اور مصور کے چرچے


کراچی(قدرت روزنامہ)کراچی سے تعلق رکھنے والے معروف خطاط اور مصور شفیق الزماں نے گزشتہ 35 سال مسجد نبویﷺ میں شاندار خطاطی کی بحالی اور تخلیق میں صرف کیے ہیں .
شفیق الزماں کے مطابق، ان کے سفر کا آغاز 1990 کی دہائی کے اوائل میں ایک عرب شیخ سے ملاقات سے ہوا .

انہوں نے بتایا کہ میں ایک ہورڈنگ بورڈ پر کام کر رہا تھا کہ ایک عرب شیخ نے وہاں سے گزر کر مجھے سعودی عرب آنے کی دعوت دی، شفیق الزماں نے بی بی سی نیوز اردو سے بات کرتے ہوئے یہ واقع بتایا .
شفیق الزماں کا کہنا ہے کہ خدا کی مرضی تھی کہ دنیا بھر کے 400 خطاطوں کے درمیان مقابلے کے بعد مجھے اس کام کے لیے منتخب کیا گیا . مسجد نبویﷺ میں شفیق الزماں کا کام محبت کی محنت ہے جس کے ہر ٹکڑے کو مکمل ہونے میں مہینوں لگتے ہیں .
اس نے وضاحت کی کہ ہر فن پارے کو تیار کرنے میں مجھے زیادہ سے زیادہ 6 ماہ اور کم از کم 3 مہینے لگتے ہیں . انہوں نے بتایا کہ کئی گھنٹوں کی محنت کے بعد صرف ایک یا دو میٹر کی خطاطی ممکن ہوسکتی ہے .
مصور کا کام مسجد میں تاریخی خطاطی کو محفوظ کرنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے، جو سلطنت عثمانیہ سے متعلق ہے . انہوں نے کہا کہ میں مسجد نبویﷺ میں خطاطی کا یہ کام گزشتہ 35 سال سے کر رہا ہوں .
انہوں نے مزید بتایا کہ ایک وقت تھا جب میں کراچی میں بیٹھ کر سوچتا تھا اور خواہش کرتا تھا کہ میرے خطاطی کے کام کا ایک نسخہ مسجد نبویﷺ میں نصب ہو جائے اور ایک وقت ایسا آیا کہ پوری مسجد نبویﷺ میں خطاطی ہی میں کر رہا ہوں .
شفیق الزماں کی اپنے ہنر سے لگن نے انہیں پہچان اور عزت دی ہے، ان کے کام کو ان کی مہارت اور لگن کا ثبوت سمجھا جاتا ہے . وہ مزید بولے کہ یہ خوش قسمتی مجھے اور پاکستان کو آنی تھی .

. .

متعلقہ خبریں