کوہلو(قدرت روزنامہ)بلوچستان کے ضلع کوہلو کے پچاس بیڈ (سول ہسپتال ) میں ادویات نا ہونے کی وجہ سے مریض رل گئے ہیں تحصیل کاہان ،ماوند کے علاؤہ دور دراز علاقوں سے آئے ہوئے مریضوں کو سخت پریشان کا سامنا رکن صوبائی اسمبلی نواب جنگیز مری سے نوٹس لینے کی اپیل تفصیلات کے مطابق بلوچستان کے ضلع کوہلو میں جنرل مشرف کے دور حکومت میں بننے والے واحد پچاس بیڈ ہسپتال میں ادویات کا سخت بہران پیدا ہو گیا ہے تحصیل کاہان تحصیل ماوند سب تحصیل گرسنی سب تحصیل تمبو ،سب تحصیل سفید جیسے دور دراز علاقوں سے مریض ایک امید لے کر آتے ہیں لیکن ہسپتال میں سٹاف اور ڈاکٹر تو موجود ہوتے ہیں مگر ہسپتال میں پیناڈول اور ٹیمپریچر کا کوئی ادویات بھی نہیں علاؤہ ازیں مریضوں کو ریفر کرنے کی صورت میں ایمبولینس میں فیول تک میسر نہیں عوامی و سماجی حلقوں نے مری قبائل کے سربراہ نواب جنگیز مری اور ڈپٹی کمشنر کوہلو عقیل احمد بلوچ سے اپیل کی کہ خدارا عوام پر ترس کھائیں ادویات اور فیول کا فوری بندوست کیا جائیے تاکہ دور دراز علاقوں سے آئے ہوئے مریضوں کی مشکلات میں کمی آسکے . .
متعلقہ خبریں