بلوچستان میں متعدد شہروں میں حملے ‘ سیکورٹی اہلکاروں سمیت 39 افراد جاں بحق ‘ 12 دہشتگرد ہلاک ‘ رابطہ پلیں ‘ تھانے ‘ گاڑیاں نظر آتش
کوئٹہ (قدرت روزنامہ)بلوچستان کے متعدد شہروں میں دہشتگرد حملوں میں سیکورٹی اہلکاروں سمیت 39 افراد جاں بحق ہوئے ہیں جبکہ 12 دہشتگرد ہلاک ہوگئے ہیں حملوں میں ‘ رابطہ پلیں ‘ تھانے ‘ گاڑیاں نظر آتش کی گئی ہے ‘ بلوچستان کے علاقے موسیٰ خیل راڑاشم میں فائرنگ سے 23 افراد کو قتل کردیا گیا۔
بلوچستان کے علاقے موسیٰ خیل میں دہشت گردوں نے قومی شاہراہ پرگاڑیوں کو روک کرمسافروں کواتارا اور فائرنگ کرکے 23 افراد کو قتل کردیا گیا۔ واقعے کے بعد پولیس کی بھاری نفری نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا، لاشوں کو اسپتال منتقل کیاجا رہا ہے۔
ایس ایس پی موسیٰ خیل ایوب اچکزئی کا کہنا ہے کہ مسلح افراد نے بین الصوبائی شاہراہ پر ناکہ لگاکر مسافروں کو بسوں سے اتارا۔ تمام افراد کو ٹرکوں اور مسافر بسوں سے اتار کر فائرنگ کر کے قتل کیا گیا۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ملزمان نے شناختی کارڈ چیک کرنے کے بعد مسافروں پر فائرنگ کی، مسلح افراد نے 20 گاڑیوں کو بھی آگ لگادی، جلائی گئی گاڑیوں میں 10 ویگن ،6 ٹرک 4 پک اپ اور2 گاڑیاں شامل ہیں پولیس، لیویز موقع پر پہنچیں اور واقعے کی مزید تحقیقات کا آغاز بھی کر دیا گیا ہے۔
بلوچستان کے ضلع سبی کے علاقے کولپور سے 6 افراد کی لاشیں ملیں ہیں۔
اسسٹنٹ کمشنر کا کہنا ہے کہ سبی کے علاقے کولپور کے پہاڑیوں سے انتظامیہ کو 6 لاشیں ملی ہیں، مقتولین کو فائرنگ کرکے قتل کیا گیا، لاشیں سول اسپتال منتقل کی جارہی ہیں، لاشوں کی شناخت اب تک نہیں ہوئی۔
پولیس کے مطابق 2لاشیں تباہ شدہ برج کے ملبے تلے دبی ہوئی ہیں جبکہ 4افراد کی لاشیں قومی شاہراہ سے کولپور کے مقام پر ملیں۔
بلوچستان کے ضلع قلات میں مسلح دہشت گردوں کی فائرنگ سے پولیس اور لیویز اہلکاروں سمیت 10 افراد جاں بحق ہو گئے۔ایس ایس پی قلات دوستین دشتی کے مطابق فائرنگ سے پولیس کا سب انسپکٹر، 4 لیویز اہلکار اور 5 شہری جاں بحق ہوئے ہیں۔
بلوچستان کے ضلع مستونگ کی تحصیل کھڈ کوچہ کے قریب واقع لیویز تھانے پر مسلح افراد نے حملہ کیا ہے۔
لیویز ذرائع کے مطابق سیکیورٹی فورسز نے آپریشن کر کے تھانے پر سے مسلح افراد کاقبضہ ختم کر ا لیا جبکہ ملزمان فرار ہو گئے۔
مسلح افراد نے تھانے میں موجود متعدد گاڑیاں، موٹر سائیکلیں اور ریکارڈ جلا دیا۔انہوں نے بتایا کہ فائرنگ کے بعد ملزمان فرار ہو گئے، علاقہ کلیئر کرانے کا سلسلہ جاری ہے۔
دوسری جانب سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ 24 اور 25 اگست کی رات کو دشت گردوں نے بلوچستان میں متعدد جگہوں پر بزدلانہ حملے کیے ہیں۔سیکیورٹی ذرائع کے مطابق سیکیورٹی فورسز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے اِن حملوں کا مؤثر جواب دیا ہے۔ سیکیورٹی ذرائع نے بتایا ہے کہ سیکیورٹی فورسز اور قانون نافذ کرنے والوں کی کارروائیوں میں اب تک 12 دہشت گر ہلاک کیے جا چکے ہیں اور متعدد زخمی ہیں۔سیکیورٹی ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ دہشت گردوں کے مکمل خاتمے تک سیکیورٹی آپریشن جاری رہے گا