. .
کوئٹہ(قدرت روزنامہ)پشتون بلوچ قوم پرست جماعتوں کے رہنماﺅں نے کہا ہے کہ امن دشمن قوتیں امن کے قیام سے خائف ہیں اس ملک کو خطرہ غداروں سے نہیں بلکہ محب الوطنوں کی ناقص پالیسیوں سے ہےں 77سالوں سے آزادی اظہار رائے پر جو قدغن لگائی گئی وہ آج تک جاری ہے منظور پشتون کی صوبے امد پر پابندی سے آپ کیا پیغام دیناچاہتے ہیں اشرافیہ اس چلن پر سوچ لیں کہ شاری بلوچ خوش وخرم زندگی کو خیرباد کہہ کر خودکش حملہ کرتی ہے پانچ افراد کو روندنے والا نتاشا عدالت سے وکٹری کی نشان بناکر آزاد گھوم رہی ہے جبکہ علی وزیر روڈ پر پڑے زخمیوں کو ہسپتال تک پہنچانے کے جرم میں پابند سلاسل ہے یہ دہرامعیار کب تک چلے گا گوادر سے بلوچ بیدخل اور چمن ڈیورنڈ لائن پر پشتون افغان تجارت پر قدغن کے نتیجے میں جو حالات بن چکااس کی تمام تر ذمہ داری حکمرانوں پر عائد ہوگی پشتون بلوچ مترقی جمہوری قوتوں کو کم سے کم نکات پر متحد ہونا ہوگا پشتون بلوچ اقوام میں اظہار محرومی احساس بیگانگی میں تیزی سے بدل رہی ہے شہدا اگست سمیت پشتون اور بلوچ قومی تحریکوں کی قربانی پشتون بلوچ قومی تحریکوں کی مضبوطی کی باعث بن رہی ہے ہماری قتل عام تو پہلے دن سے جاری تھی آج معاشی قتل عام کے منصوبوں پر عمل درآمد شروع ہے چمن سے لیکر گوادر تک ژوب ہرنائی دکی سے لیکر باجوڑ وزیرستان سوات تک ہمارے وطن پر بدامنی مسلط کی جاچکی ہے تاکہ جنت نظیر وطن میں مدفن وسائل کو ہڑپ کیا جاسکے عوام کی جان ومال کی تحفظ ریاست کی ذمہ داری ہے انتہاپسندی چاہئیے فرد قوم گروہ یا ریاست کی جانب سے ہو اس کی مخالفت کرتے رہینگے ہم بے گناہ انسانوں کی قتل کی مذمت کرتے ہیں وہ چاہیے کوئی بھی ہو امن سیمنار کے انعقاد سے امن دشمن قوتوں کے اوسان خطا ہوگئے زرعی یونیورسٹی میں ضلعی انتظامیہ کی جانب سے امن سیمینار کی این او سی معطل کرنا قابل مذمت ہے ان خیالات کا اظہار عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر اصغر خان اچکزئی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر رکن صوبائی اسمبلی رحمت صالح بلوچ اے این پی کے ضلعی صدر ثنااللہ کاکڑ پی ٹی ایم کے صوبائی کوارڈینیٹر نورباچا نیشنل ڈیموکریٹک موومنٹ کے صوبائی صدر احمدجان خان بلوچستان نیشنل پارٹی کے رکن مرکزی کمیٹی عبدالواحد بلوچ شہید باز محمد فانڈیشن کے چیئرمین ڈاکٹر لال محمد کاکڑ عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی جنرل سیکرٹری مابت کاکا پشتون خوا نیپ کے ضلعی ڈپٹی سیکرٹری ندا سنگر چمن پرلت کے ترجمان صادق اچکزئی ولی محمد منڈولی ضلعی جنرل سیکرٹری حمزہ کاکڑ ایڈیشنل جنرل سیکرٹری ملک سنگین کاسی بی بی اسما اچکزئی زین اللہ درانی نے شہدا اگست کی یاد میں خدائی خدمت گار مرکز بلیلی میں منعقد امن سیمینار کے شرکا سے خطاب کے دوران کیا مقررین نے کہا کہ زندہ اقوام اپنے شہدا کی یاد مناکر نئی نسل کو ان کی قربانی جہد سے روشناس کراتے ہیں شہدا جسمانی طور پر ہم سے ضرور جدا ہوئے ہیں لیکن ان کی فکر ہم سب کیلئے مشعل راہ ہے شہدا اگست کی لازوال قربانی رہتی دنیا تک یاد رکھی جائیگی اگست 1930سے لیکر شہدا بابڑہ شہدا سائنس کالج شہدا چمن شہدا 8 . اگست شہید ملک عبیداللہ کاسی شہید خالق داد بابڑ شہید نجمہ حنیف شہدا مانگی ڈیم اور شہید اکبرخان بگٹی تک یہ پرخار سفر تواتر کیساتھ آج بھی جاری ہے شہادتوں سے کسی قوم کو ختم نہیں کیا جاسکتا مقررین نے کہا کہ پشتونوں بلوچوں کی قتل وقتال کے بعد اب ان کی معاشی قتل عام جاری ہے جس پر پشتونوں اور بلوچوں کو سوچنا ہوگا مقررین نے کہا کہ پشتون بلوچ قوم پرست جماعتیں کم سے کم نکات پر متفق ہوکر بالادست اشرافیہ کے خلاف جدوجہد تیز تر کردیں بصورت دیگر آنسو بہاتے رہینگے آج منظور پشتون کو پرامن جرگہ کرنے کی اجازت نہیں جبکہ نامعلوم افراد کو دن دیہاڑے قتل کی اجازت نامے میسر ہے اس دہرے طرزعمل نے پشتون بلوچ سوسائٹی میں بے چینی پیدا کردی ہے جس کے نتیجے میں شاری بلوچ جیسی لکھی پڑھی خاتون خودکش حملہ کرنے پر مجبور ہوتی ہے اس پر حکمران اشرافیہ کو سوچنا ہوگا مقررین نے ضلعی انتظامیہ کی جانب سے زرعی یونیورسٹی میں امن سیمینار کی این او سی منسوخ کرنے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ امن سیمنار سے امن دشمن قوتوں کو تکلیف ہے جس سے حکمرانوں کی امن سے متعلق بلند وبانگ دعووں کی عکاسی ہوتی ہے جو قابل گرفت فعل ہے .
متعلقہ خبریں