سیکورٹی ادارے سرحدی تجارت کے معاملے میں مداخلت کرکے نفرت کو بڑھا رہے ہیں، حق دو تحریک


پنجگور(قدرت روزنامہ)حق دو تحریک پنجگور کے ترجمان نے اپنے جاری کردہ ایک بیان میں کہا ہے کہ سیکورٹی ادارے باڈری معاملے میں مداخلت کرکے لوگوں کو نان شبینہ کا محتاج کرکے نفرت کو بڑا رہے ہیں انہوں نے کہا ہے کہ پنجگور ایران بارڈر کے کاروبار کا معاملہ سول انتظامیہ کا ہے سسٹم کو ضلعی انتظامیہ کے حوالے کیا گیا تھا کہ وہ اس معاملے کو دیکھیں گے لیکن افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ سول انتظامیہ کے نام پر کنٹرول انکے اپنے ہاتھ ہے ہر ہفتے دو روز بارڈر کو بند کرکے لوگوں کو جرائم کی طرف خود دھکیل دے رہےہیں جو نیک شگون عمل نہیں ہے انہوں نے کہا ہے کہ پنجگور اور ایران بارڈر دونوں طرف رشتہ داریوں کا سنگم ہے لوگوں کو مختلف بہانوں سے تنگ کرنا اس میں آسانیوں کے بجائے سختیاں نہ قابلِ برداشت ہوچکے ہیں دوسری جانب بارڈر پر ایک الگ راشن کیلئے کراسنگ پوائنٹ کی یقین دہانی کرائی گئی اشیا خوردونوش کا وعدہ کیا گیا تھا اس میں آسانی ہوگی آج تک اس پر عمل نہیں ہوا آج بھی ایشیا خورونوش پر پابندی ہے اس میں پوری طور پر بارڈر کے قریبی لوگوں کو کاروبار کی آزادی دی جائے انہوں نے کہا ہے کہ گزشتہ تین سالوں سے پنجگور میں انٹرنیٹ موبائل ڈیٹا کو بلاجواز بند کر دینا انسانی حقوق کی سخت ترین خلاف ورزی ہے جس سے نہ صرف سوشل رابط بلکہ کاروبار تعلیم و دیگر جدید تر دور زندگی شدید متاثر ہوئی ہے انہوں نے کہا ہے کہ آگر اداروں نے آپنی پالیساں تبدیل نہیں کی عوام ستا مہم جاری رکھا تو احتجاجی تحریک چلائیں گے