اداکارہ نے کہا کہ ہمارے معاشرے کی یہ سوچ ہے کہ جب کسی گھر میں بیٹے کی پیدائش ہوتی ہے تو لوگ فخریہ کہتے ہیں اوہ اللہ نے بیٹا دے دیا، بیٹے کو تو کھلی چھوٹ ہے، وہ کھلے ہوئے سانڈ کی طرح کہیں بھی گھوم سکتا ہے . مریم نفیس کا کہنا تھا کہ جو قوانین اور اصول بیٹیوں کے لیے ہیں وہی بیٹوں پر بھی لاگو ہونے چاہئیں، اگر بیٹی کو مغرب سے پہلے گھر بلانا ہے تو بیٹے کو بھی بلایا جائےجب کہ بیٹا مغرب پر ہی گھر سے نکلتا ہے اور دن چار بجے سو کے اٹھتا ہے . انہوں نے مزید کہا میں یہ نہیں کہہ رہی کہ لڑکیوں کو گھر سے 8 یا 9 بجے باہر نکالیں، میں کہہ رہی ہوں کہ بیٹوں کو بھی مغرب تک گھر بلائیں جس پر میزبان نے کہا ایسے تو پورا کراچی رات کو خالی ہوجائے گا، جس پر مریم نے کہا کم از کم محفوظ تو ہوجائے گا . اداکارہ کا مزید کہنا تھا کہ میرا مطلب صرف اتنا ہے کہ معاشرہ ایسا ہو جس میں نہ بیٹیوں کو مغرب تک گھر بلانا پڑے اور نہ بیٹوں کو، دونوں میں کسی قسم کا فرق نہ ہو،آپ بیٹیوں کی تو بہت اچھی تربیت کررہے ہیں کہ کھانا پکاؤ، نمازیں پڑھو لیکن بیٹوں کو کیا سکھا رہے ہیں؟ . .
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)پاکستانی اداکارہ مریم نفیس نے کہا ہےکہ ہمارے معاشرے میں مردوں کی وجہ سے خواتین محفوظ محسوس نہیں کرتیں اور وہ مردوں کی وجہ سے باہر نہیں نکل پاتیں .
حال ہی میں ایک پوڈکاسٹ میں گفتگو کرتے ہوئے مریم نفیس نے کہا کہ لڑکے ہمارے معاشرے میں اکیلے کیا نیم برہنہ بھی پھریں تو انہیں کوئی کچھ نہیں کہہ سکتا اور نہ کہے گا .
متعلقہ خبریں