اثاثہ جات کیس: آغا سراج درانی کی ضمانت مسترد
کراچی (قدرت روزنامہ)سندھ ہائی کورٹ نے اسپیکرسندھ اسمبلی آغا سراج درانی کی ضمانت مسترد کردی ہے اور ملزمان کو گرفتار کرکے جیل بھیجنے کا حکم دے دیا ہے۔نیب ذرائع کے مطابق سندھ ہائی کورٹ کے حکم کے بعد نیب ٹیم اسپیکرسندھ اسمبلی آغا سراج درانی کی گرفتاری کیلئےان کے گھرروانہ ہو گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق نیب ٹیم آغا سراج درانی کو سندھ اسمبلی سے گرفتار کرنے پر بھی غور کر رہی ہے۔ آج سندھ ہائی کورٹ میں اسپیکرسندھ اسمبلی آغاسراج درانی اور اہل خانہ کی ضمانت منسوخی کیلئے نیب کی درخواست پر سماعت ہوئی۔سندھ ہائی کورٹ نے اثاثہ جات کیس میں اسپیکرسندھ اسمبلی آغاسراج درانی کی ضمانت مسترد کردی جبکہ ان کی اہلیہ اور بیٹوں کی ضمانت منظور کرلی ہے۔
سماعت میں عدالت نے 18 ملزمان کی درخواست ضمانت پر فیصلہ سنایا، فیصلے میں آغا سراج درانی سمیت 8 ملزمان کی درخواست ضمانت مسترد کردی جبکہ اہلیہ اور بیٹوں کی ضمانت منظور کرلی۔
سندھ ہائی کورٹ کے 2 رکنی خصوصی بینچ نے نیب ترمیمی آرڈیننس کے اجرا سے قبل فیصلہ محفوظ کیا تھا ۔ذرائع کے مطابق آغا سراج درانی کےخلاف 1 ارب سے زائد کے غیر قانونی اثاثے بنانے کا الزام ہے۔جسٹس ندیم اختر اور جسٹس اقبال کلہوڑو پر مشتمل اسپیشل بیچ نے فیصلہ جاری کیا۔
ذرائع کے مطابق ملزمان میں اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی، طفیل احمد شاہ، مٹھا خان ،مشاد خاتون، اسلم پرویز لنگاہ، ذوالفقار علی ڈاہر، گلزار احمد ، شکیل احمد، سید محمد شاہ، غلام مرتضیٰ، گلبہار لوہار بلوچ، َمنور علی، ناہید درانی، آٍغا شہباز علی خان درانی اور عرفان شامل ہیں۔
نیب پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ ملزمان کی جانب سے پیش کردہ دستاویزات کی مطابق ان کے اثاثوں کی مالیت 11 کروڑ روپے ہے، آغا سراج درانی اور ان کی فیملی کے تسلیم شدہ اثاثوں کی مالیت 47 کروڑ روپے ہیں۔
نیب پراسیکیوٹر کے مطابق بے نامی جائیدادوں کو ملا کر ملزمان کی اثاثوں کی کل مالیت 1 ارب 6 کروڑ روپے بنتی ہے، ملزمان نے اثاثوں کی ملکیت تسلیم کرنے سے انکار نہیں کیا۔
ذرائع کے مطابق ملزمان کے خلاف احتساب عدالت میں ریفرنس زیر سماعت ہے۔نیب نے ہائی کورٹ کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا ، سپریم کورٹ نے ضمانتوں پر دوبارہ دلائل سننے کے لئے معاملہ واپس ہائی کورٹ بجھوایا تھا۔واضح رہےکہ چیف جسٹس ہائی کورٹ نے ضمانت پر فیصلے کے لئے دو ججز پر خصوصی بینچ تشکیل دی تھی۔