بلوچستان کے نوجوان جمہوریت اور وفاق سے دور نکل چکے ہیں، ڈاکٹر مالک بلوچ
کوئٹہ(قدرت روزنامہ)سابق وزیر اعلی نیشنل پارٹی کے سربراہ ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا ہے کہ بلوچستان کے مسئلہ کا حل سیاسی ہے نہ کہ بزور بندوق سے ہوگا بلوچستان میں 18سال میں جو ہوا ہے اس سے نفرتیں بڑھ گئی ہے اسلام آباد والوں کو بلوچستان کی زمینی حقائق کا کوئی علم نہیں ہے بلوچستان کے نوجوان جمہوریت اور وفاق سے دور نکل چکے ہیں بلوچستان میں 2024کے عام انتخابات پر بھی ٹھپہ مارا گیا ہے بلوچستان کے اصل حقیقی نمائندوں کو روک لیا گیا ہے بلوچستان کی تمام سیٹوں کو برائے فروخت نیلام کردیا گیا ہے جیسے عوام میں مایوسی پھیل چکی ہے بلوچستان کے عوام سمجھتی ہے کہ یہاں کوئی جمہوریت کی نام ونشان ہی نہیں ہے بلوچستان کے سیاسی کارکن مشکل حالات سے گزررہے ہیں نیشنل پارٹی نے گزشتہ روز وزیرا عظم شہباز شریف کو تجاویز دی ہے مجھے نہیں لگتا ہے کہ ان پر عملدرآمد ہوگا پہلا نقتہ یہ تھا کہ لاپتہ افراد کو بازیاب کریں پاکستان کی آئین ان کو تحفظ دیتا ہے اس سے حالات کو مزید خراب کرنے کا مترادف ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے نجی ٹی وی سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے کیا ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا ہے کہ جب تک بلوچستان میں صحیح معنوں میں عوامی نمائندے نہیں آئیں گے بلوچستان کے بنیادی مسئلے خاص طور پر تشدد کو ڈائیلاگ کے ذریعے جب تک حل کرنے کی کوشش نہیں کریں گے ہماری مشکلات بڑھتی جائے گی انہوں نے کہا کہ نواب اکبر بگٹی کوشہید کیا گیا کیا وہ سی پیک کے خلاف تھا جب بلوچستان میں آپریشن شروع ہوئے ان کی ڈیمانڈ کیا تھی یہ تو سی پیک بعد میں آگیا اس وقت ان کی قیادت ایک روایتی لوگوں کے ہاتھ میں تھی اب بلوچ نوجوانوں کے ہاتھوں میں گیا ہے اب مذاکرات کرنا بہت مشکل ہے ہمارے دور میں مذاکرات کی کامیابی کے امکانات بہت زیادہ تھی اب سرکار اور ان کے طرف سے امکانات بہت کم ہے مائل بلوچ حمید بلوچ کی بیٹی تھی ان کے چاچا دو دفعہ نیشنل پارٹی کے ٹکٹ پر ڈسٹرکٹ چیئرمین بنے ہیں یہ انتہائی پر امن لوگ تھے بلوچستان میں ایسے ماحول پیدا کیے ہیں روز بروز ان چیزوں کی طرف نوجوان جارہے ہیں اس سے ہمارے لیے مشکلات پیدا ہورہے ہیں ہمارے دوست ہم سے جارہے ہیں بلوچستان کے عوام کو ووٹ کا حق دیا جائے بلوچستان میں ایک ذمہ دار حکومت ہو بلوچستان کو ملٹری کے حوالے سے ڈیل نہ کیا جائے بلکہ پولیٹکلی ڈیل کیا جائے اور بلوچستان کے نوجوانوں کے لیے روزگار کے وسائل پیدا کریں خاص طور پر لاپتہ افراد کا مسئلہ حل کریں وفاق میں بلوچستان کی کوئی نمائندگی نہیں ہے بلوچستان میں بے روزگاری زیادہ ہوگئی ہے گزشتہ شب بلوچ پشتون پنجابیوں کو سرعام مارا گیا ہے ہم دہشتگردی کے خلاف ہیں اور وہ واقعہ قابل مذمت ہے ۔