بعد ازاں ’ڈی ای او‘ پشاور عرفان علی کی مدعیت میں تحصیل چیئرمین و دیگر کیخلاف تھانہ شہید گلفت حسین میں ایف آئی آر درج کروائی گئی، جس میں ’ڈی ای او‘ کی جانب سے شکایت کی گئی ہے کہ وہ ہفتہ کے روز حسب معمول اپنے دفتری امور میں مصروف تھے کہ فرمان اللہ آفس میں داخل ہوئےاور ایک استاد کے ٹرانسفر کے سلسلے میں بحث و تکرار کر کے چلے گئے . ’ڈی ای او‘ نے ایف آئی آر میں درج کروایا کہ ’ڈی ای او‘ آفس سے چلے جانے کے کچھ ہی دیر بعد چیئرمین تحصیل متھرا انعام اللہ اور اس کا ایک بھائی آفس میں داخل ہو گئے اور کہا کہ وہ ریشنلائزیشن آرڈر میں ٹیچرکی ٹرانسفر کو منسوخ کریں . تحصیل چیئرمین کے اس مطالبے پر ’ڈی ای او‘ نے کہا یہ آرڈر حکومت کے احکامات کے مطابق کیا گیا ہے اگر آپ اس سے مطمئن نہیں ہیں تو اپیل جمع کروا دیں، اس جواب پر انعام اللہ اور اس کا بھائی بلاوجہ مشتعل ہو کر گالیوں پر اتر آئےاور نازیبا الفاظ استعمال کرنا شروع کر دیے . ایف آئی آر میں ’ڈی ای او‘ نے مزید کہا گیا کہ دونوں مجھ پر حملہ آور ہوئے اور اپنے مسلح ساتھیوں کو دفتر آنے کے لیے پکارا اور مجھے یرغمال بنا کر جان سے مارنے کی کوشش کی، موقع کی مناسبت سے دفتری اہلکاروں نے مجھے متبادل راستے سے باہر نکال کر میر جان بچائی . ڈی ای او کے مطابق اس کے بعد انعام اللہ اور اس کے ساتھیوں نے دفتر میں موجود دیگر عملے کو بھی زدوکوب کیا، اے ڈی ای او میاں سعید پرحملہ کرکے سینے پر اسلحہ کے بٹ سے وار کیے اور اس سے موبائل بھی چھین کر لے گئے . ادھر آل پرائمری ٹیچرز ایسوسی ایشن خیبرپختونخوا ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر کے دفتر پر حملے کی شدید مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ ڈی ای او پشاور کے دفتر پر تحصیل چیئرمین کا حملہ کار سرکار میں مداخلت ہے اس پر ان کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے . ادھر آل پرائمری ٹیچرز ایسوسی ایشن کے صوبائی صدر عزیزاللہ خان نے تحصیل چیئرمین متھرا انعام اللہ کی فوری گرفتاری کا بھی مطالبہ کیا اور کہا کہ بصورت دیگر احتجاجاً پشاور کے اسکولوں کو بند کر دیں گے . . .
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کے تحصیل چیئرمین متھرا انعام اللہ نے ساتھیوں کے ہمراہ اچانک ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر ( ڈی ای اُو) آفس پر دھاوا بول کر توڑ پھوڑ کی اور عملے کو تشدد کا نشانہ بنایا، متھرا انعام اللہ کے خلاف تھانہ شہید گلفت حسین میں ایف آئی آر درج کر لی گئی .
ہفتہ کے روز ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر (ڈی ای او) کے آفس سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے تحصیل چیئرمین متھرا انعام اللہ نے الزام لگایا کہ’ڈی ای او‘ آفس سے میرے بندے کا تبادلہ کیوں کیا گیا؟ اس پر وہ آپے سے باہر ہو گئے اور اچانک ’ڈی ای او‘ آفس پر ساتھیوں کے ہمراہ دھاوا بول دیا .
متعلقہ خبریں