یہ بات انہوں نے اتوار کو وفد کے ہمراہ کوئٹہ سائنس کالج کے دورے کے بعد صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہی ،دورے کے دوران انہوں نے کالج کے متاثرہ حصوں کا دورہ اور پرنسپل و دیگر سے ملاقات بھی کی . صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے قدیم تعلیمی ادارے میں گزشتہ شب لگنے والی آگ سے کالج کی عمارت کو شدید نقصان پہنچا ہے جس سے یہاں زیر تعلیم ہزاروں طلبا کا تدریسی عمل متاثر ہونے کا خدشہ ہے ، کالج میں لگنے والی آگ کے پس پردہ اگر کوئی سازش ہے تو اس کی پرزور مذمت کرتے ہیں . انہوں نے کہا کہ فائر بریگیڈ کا دفتر کالج سے تھوڑئے ہی فاصلے پر واقع ہے اسے پہنچنے میں دیر کیوں ہوئی ، انتظامی امور چلانے والے بھی یہاں سے دو سے ڈھائی منٹ کے فاصلے پر ریڈ زون میں موجود ہیں اس کے باوجود کئی گھنٹوں تک آگ پر قابو کیوں نہیں پایا جاسکا ،انہوں نے کہا کہ نقصانات کو دیکھتے ہوئے یہ بات کہی جاسکتی ہے کہ ذمہ داروں نے اپنی ذمہ داریاں پوری نہیں کیں جس سے صوبے کا ایک قدیم تعلیمی ادارہ برباد ہوا . انہوں نے کہا کہ کسی اور کو مورود الزام ٹہرانے کی بجائے جو لوگ اس ادارے اور وزارت کے ذمہ دار ہیں وہ اپنی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے فوری مستعفی ہوجائیں . انہوں نے کہا کہ یہاں آکر سنا کے شارٹ سرکٹ کے باعث آگ لگی ہے ضرورت آس امر کی ہے کہ تمام تعلیمی اداروں میں اس قسم کے واقعات سے بچنے کیلئے انتظامات کو یقینی بنایا جائے تاکہ آئندہ اس قسم کے واقعات سے مزید کوئی نقصان نہ ہو . انہوں نے مطالبہ کیا کہ صوبائی حکومت ہنگامی بنیادوں پر کالج میں کلاسز کا آغا کرئے ، واقعے کی تحقیقات کرائی اور ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کی جائے . ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ لگ یہ رہا ہے کہ حکومت کے ایجنڈے میں بلوچستان کی ترقی ، آئندہ نسل کی خوشحالی اور تعلیم کا فروغ شامل نہیں . . .
کوئٹہ(قدرت روزنامہ)سینئر سیاستدان و سابق سینیٹر نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی نے سائنس کالج میں آتشزدگی کے واقعہ میں ہونے والے نقصانات پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے ہنگامی بنیادوں پر کالج میں کلاسز کا آغا ، واقعے کی تحقیقات اور ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کی جائے . ذمہ داروں نے اپنی ذمہ داریاں پوری نہیں کیں جس سے صوبے کا ایک قدیم تعلیمی ادارہ برباد ہوا .
متعلقہ خبریں