رپورٹ کے مطابق کالج میں طالبات کے اس مطالبے کے بعد سخت کشیدگی پیدا ہو گئی جس پر پولیس نے مداخلت کرتے ہوئے5 اساتذہ اور 11 طلبا کو گرفتار کر لیا اور انہیں تقریباً 8 گھنٹے تک حراست میں رکھا . کاکس بازار صدر اسپتال کے 2 رہائشی میڈیکل افسران، ایڈیشنل ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کے ساتھ ساتھ فوج اور قانون نافذ کرنے والے دیگر اداروں کے ارکان نے صورتحال کو کنٹرول کرنے کے لیے طالبات سے تقریباً3 گھنٹے تک مذاکرات کیے . ان مذاکرات میں تمام اساتذہ نے مستعفی ہونے اور فوری طور پر کالج کے احاطے کو خالی کرنے پر آمادگی ظاہر کی . ڈائریکٹوریٹ جنرل آف نرسنگ اینڈ مڈ وائفری کے ارکان اب اس بحران سے نمٹنے کے لیے صدر اسپتال کے سپرنٹینڈینٹ کو باضابطہ طور پر رپورٹ کریں گے . تحریک کوآرڈینیٹر عرمی اختر نے کہا کہ ہم نے کرپشن سے پاک کیمپس کا مطالبہ کیا . انہوں نے مزید کہا کہ چونکہ پوری فیکلٹی بدعنوانی میں ملوث تھی اس لیے ہم نے ان کے استعفوں پر اصرار کیا . عربی نے کہا کہ ہمیں خوشی ہے کہ ہمارے مطالبات پورے ہو گئے ہیں لیکن ہماری تحریک ختم نہیں ہوئی ہے . انہوں نے کہا کہ اب ہمیں اپنی سکیورٹی اور اساتذہ کی غیر حاضری کی فکر ہے کیوں کہ انہوں نے طلبا کے شدید احتجاج کے بعد استعفیٰ دے دیا ہے اور کالج اب بغیر کسی فیکلٹی ممبر کے ہے . . .
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)بنگلہ دیش کے ساحلی تفریحی شہر کاکس بازار میں طلبہ نے نرسنگ اینڈ مڈوائفری کالج کے تمام اساتذہ کو مستعفی ہونے پر مجبور کر دیا .
ڈھاکہ ٹریبیون کی رپورٹ کے مطابق طلبا نے کرپشن کا الزام لگاتے ہوئے پوری فیکلٹی کمیٹی کے استعفیٰ کا مطالبہ کیا تھا .
متعلقہ خبریں