جنگلات کی بحالی کے لیے صحافی کا انوکھا گنیز ورلڈ ریکارڈ


اسلام آباد (قدرت روزنامہ)گھانا کے شہر کماسی سے تعلق رکھنے والے 23 سالہ صحافی نے سب سے زیادہ دیر تک درخت کو گلے لگانے کا عالمی ریکارڈ توڑ دیا ہے، انہوں نے 24 گھنٹوں سے زائد وقت تک درخت سے معانقہ کرکے گنیز ورلڈ ریکارڈ قائم کیا ہے۔
کماسی کلچرل سینٹر کے باہر منعقدہ عبدالحکیم اول کی ’ٹری ہگ-اے-تھون‘ 24 گھنٹے 21 منٹ تک جاری رہی، اس سے پہلے 16 گھنٹے کا ریکارڈ یوگنڈا کی ماحولیاتی کارکن فیتھ پیٹریشیا آریوکوٹ نے رواں برس کے آغاز میں قائم کیا تھا۔
عبدالحکیم نے گھانا میں فطرت کے تحفظ کی اہمیت کو اجاگر کرنے کے لیے اس چیلنج کو قبول کیا تھا، انہوں نے اپنے ریکارڈ کے حساب سے ہر منٹ کے بدلے ایک نیا درخت لگانے کا عہد کیا، جس کی مجموعی تعداد 1,461 رہی۔
اس کی ریکارڈ کوشش کے دوران عبدالحکیم کو کسی بھی نوعیت کے وقفے کی اجازت نہیں تھی، انہیں مسلسل کھڑا رہ کر پوری مدت کے دوران اپنے بازو درخت کے گرد لپیٹ کر رکھنے پڑے۔
اب جب کہ ریکارڈ 24 گھنٹے پر محیط ہوچکا ہے، اس مقام پر ریکارڈ بنانے کی کوششوں کو ’میراتھن‘ سمجھا جاتا ہے، گنیز ورلڈ ریکارڈ کے مذکورہ ٹائیٹل میں ترمیم کر کے درخت کو گلے لگانے کا سب سے طویل میراتھن کر دیا گیا ہے۔
گنیز انتظامیہ کے مطابق اس کا مطلب یہ ہے کہ مستقبل کے چیلنجرز کو نیند کی کمی کے مضر اثرات سے نمٹنے کے لیے مجموعی طور پر فی دن 2 گھنٹےوقفہ کی اجازت ہوگی۔
اپنے آبائی شہر گارو میں جنگلات کی معدومیت کے نتائج دیکھنے کے بعد عبدالحکیم اب ملک بھر میں درخت لگانے کی مہم کا آغاز کرنے کی امید رکھتے ہیں۔ ’ہم جانتے ہیں کہ گھانا میں درخت کی، ایک ضروری وسیلہ جس پر پوری نسل انسانی کا انحصار ہے، کمی کیسے ہو رہی ہے۔‘
عبد الحکیم اول کے مطابق اگرچہ ہمیں اپنی زندگی کے ابتدائی سالوں سے درختوں کے تحفظ کے بارے میں سکھایا جاتا رہا ہے، لیکن ہر ایک کی طرف سے تعاون اتنا اہم نہیں ہے جتنا کہ ہونا چاہیے۔ ’ایک درخت کو گلے لگانے کی طویل ترین کوشش، میرے نزدیک، درختوں کے تحفظ کے ذریعے انسانی زندگی کو بچانے کے لیے ایک اہم کام کی ترجمانی کرتی ہے۔‘
گھانا کے عبدالحکیم اول اپنے ملک کے پہلے شخص نہیں ہیں جس نے اس سال درختوں سے گلے ملنے کا عالمی ریکارڈ قائم کیا ہے، وہ جنگل بانی کے طالبعلم ابوبکر طاہرو کے نقش قدم پر گامزن ہیں، جنہوں نے ایک گھنٹے کے دوران 1,123 درختوں کو گلے لگانے کا ریکارڈ قائم کیا تھا۔