سردار اخترمینگل کے استعفے کاا علان پاپولر پولیٹکس کے علاوہ کچھ نہیں ہے، شاہد رند


کوئٹہ(قدرت روزنامہ)حکومت بلوچستان کے ترجمان شاہد رند نے کہا ہے کہ سردار اختر مینگل ایک بڑی سیاسی جماعت کے رہنما ہے انہوں نے پہلی بار نہیں کیاپہلے بھی انہوں نے اس طرح کے جذباتی فیصلے کرتے رہیں ہے اور دوسری بات یہ کہ اعلان میں اور استعفی دینے میں بہت فرق ہوتا ہے تو کامیاب سیاست سردار اختر جان مینگل کرتے آرہے ہیں اور ہمیشہ کرتے رہے ہیں ان خیالات کا اظہار انہوں نے نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کیا سردار اخترمینگل کا استعفی کا اعلان ہے پاپولر پولیٹکس کے علاوہ بظاہر کچھ اور نظر نہیں آتا ہے شاہد رند نے کیا کی گزشتہ پانچ سال ساڑھے تین سال وہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کا حصہ رہے اور 16 مہینے قدوس بزنجو اور پی ڈی ایم کی حکومت کا حصہ رہا ہے اگر ان پانچ سالوں میں حکومت کا حصہ رہتے ہوئے اور اس میں جو کہ وہ 16 مہینے بھی ایڈ کریں جو گورنمنٹ ان کی مدد سے فارم ہوئی تھی اس کے بعد بھی اگر وہ اپنے لوگوں کے مسائل حل نہیں کر سکے تو اس کی ذمہ داری اختر مینگل پر عائد ہوتی ہے شاہد رند نے کہا کہ کوئی بھی سیاسی جماعت ہو اس کے تحفظات کی ایک اہمیت ہوتی ہے ان تحفظات کو حل کرنے کے لیے یہ فورمز ہوتے ہیں وہ نیشنل اسمبلی کا ہو چاہے وہ سینٹ کا ہو یا صوبائی اسمبلی کا ہو اس طرح استعفا دینے سے مسائل حل نہیں ہوئے ،سردار اختر مینگل پانچ سال وہ حکومت کا حصہ رہے ساڑھے تین سال وہ پاکستان تحریک انصاف کا حصار ہے 16 قدوس بزنجو کی اور پی ڈی ایم کی حکومت کا حصہ رہے وفاق میں صوبے میں انہوں نے 16 مہینے جو قدوس بزنجو کی کی حکومت فارمیشن کروائی اس میں ان کا مرکزی کردار تھا اس کے بعد بھی اگر وہ مسائل حل نہیں کر پائے تو اس کی ذمہ داری پھر کس پر عائد ہوتی ہے یہ سوالیہ نشان اپ سب کے سامنے کرنا چاہیے انہوں نے کہا کہ سردار اختر مینگل اگر ان 16 مہینوں میں بھی بلوچستان یا بلوچستان کی عوام کے لیے کچھ نہیں کر سکے تو وہ کسی کو بھی قصوروار نہ ٹھہرائیں۔