اسلام آباد

بینظیر انکم اسپورٹ پروگرام نے پاکستان کی غریب خواتین کو شناخت دی، سینیٹر روبینہ خالد


اسلام آباد (قدرت روزنامہ)چیئرپرسن بینظیر انکم اسپورٹ پروگرام سینیٹر روبینہ خالد نے کہا ہے کہ بی آئی ایس پی پاکستان کا سب سے بڑا سماجی تحفظ کا پروگرام ہے۔ اس پروگرام کی بدولت پاکستان کی غریب خواتین کو شناخت ملی۔
بی آئی ایس پی ہیڈکوارٹرز میں میڈیا بریفنگ کے دوران انہوں نے کہاکہ ملک بھر کی مستحق خواتین کی معاشی بااختیاری میں بینظیر انکم اسپورٹ پروگرام کا کردار بہت اہم ہے۔
سینیٹر روبینہ خالد نے کہاکہ بینظیر انکم اسپورٹ پروگرام کے حوالے یہ منفی تاثر ہے کہ اس پروگرام کے ذریعے غریب عوام کو بھکاری بنایا جارہا ہے جبکہ دنیا بھر اس نوعیت کے سماجی تحفظ کے پروگرام موجود ہیں۔ غریب افراد کی مدد ریاست کی ذمہ داری ہے، یہ پروگرام مستحق افراد کی بنیادی ضروریات اور اخراجات کو برداشت کرنے میں ان کی اضافی مالی معاونت کرتا ہے۔
انہوں نے کہاکہ مستحق خواتین اور ان کے گھرانوں کے افراد کے لیے بینظیر اسکل ٹریننگ پروگرام کا بھی آغاز کیا جارہا ہے۔ اس حوالے سے نیوٹیک اور منسٹری آف اوورسیز پاکستانیز کے ساتھ مشاورت جاری ہے۔ جس کا مقصد یہ ہے کہ مستحق افراد کو لوکل اور بین الاقوامی مارکیٹ کی ضروریات کے مطابق ایسے شعبوں میں اسکل ٹریننگ فراہم کی جائے جن کی سرٹیفکیشنز بین الاقوامی معیار کے مطابق ہوں اور اس کے بعد انہیں ملازمت کے مواقع میسر آسکیں۔
انہوں نے کہاکہ اس اقدام کے تحت ان افراد کے سماجی و معاشی حالات میں بھی بہتری آئے گی جس کے نتیجے میں مزید مستحق گھرانے بی آئی ایس پی میں شامل ہوسکیں گے۔
بلوچستان کے لوگوں کو ترجیحی بنیادوں پر پروگرام کے ثمرات پہنچائے جارہے ہیں
روبینہ خالد نے کہاکہ صدرپاکستان آصف زرداری، وزیراعظم پاکستان شہباز شریف اور پارٹی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی خصوصی ہدایات پر صوبہ بلوچستان کے غریب عوام کو ترجیحی بنیادوں پر بینظیر انکم اسپورٹ پروگرام کے ذریعے ثمرات پہنچائے جارہے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ بلوچستان میں تعلیمی وظائف اور نشوونما پروگرام میں شمولیت کے لیے پی ایم ٹی حد کو 32 سے بڑھا کر 60 کردیا گیا ہے تاکہ زیادہ سے زیادہ مستحق خاندان ان پروگراموں سے مستفید ہوسکیں۔
چیئرپرسن بی آئی ایس پی نے کہاکہ کفالت پروگرام کے تحت سہ ماہی رقم کے اجرا کے وقت خواتین کو رقم پوری نہ ملنے کی شکایات پر قابو پانے کے لیے نیا بینکنگ ماڈل بھی متعارف کرایا جاچکا ہے۔ اس ماڈل کے تحت پورے ملک کو 15 کلسٹرز میں تقسیم کردیا گیا ہے اور 6 بینکوں کو اس کام کے لیے مقرر کیا گیا ہے تاکہ شفافیت کو یقینی بنایا جاسکے۔
سینیٹر روبینہ خالد نے بتایا کہ بی آئی ایس پی عملے کو ہدایت کی گئی ہے کہ امدادی رقوم کی تقسیم کے دوران اگر کسی شخص کی جانب سے رقم سے کٹوتی یا مستحق خواتین سے بدسلوکی کی شکایت موصول ہوئی تو اس شخص کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
تعلیمی وظائف کے تحت 97 لاکھ بچوں کا اسکولوں میں اندارج ہوچکا ہے، سیکریٹری بی آئی ایس پی عامر علی
قبل ازیں سیکریٹری بی آئی ایس پی عامر علی احمد نے میڈیا نمائندگان کو بینظیر انکم اسپورٹ پروگرام اور اس کے دیگر اقدمات پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ بینظیر انکم اسپورٹ پروگرام 93 لاکھ سے زیادہ مستحق خاندانوں کو باوقار طریقے سے مالی معاونت فراہم کررہا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ کفالت پروگرام کے تحت ضرورت مند خواتین میں 10500 روپے فی سہ ماہی تقسیم کیے جارہے ہیں۔ تعلیمی وظائف کے تحت 97 لاکھ بچوں کا اسکولوں میں اندارج ہوچکا ہے۔ بینظیر نشوونما پروگرام کے تحت 20 لاکھ مائیں اور بچے مستفید ہورہے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ بی آئی ایس پی بچت اسکیم کا بھی اجرا ہوچکا ہے جس کے پائلٹ فیز میں ڈیڑھ لاکھ لوگوں میں بچت کا رحجان پیدا کیا جارہا ہے۔
عامر علی احمد نے کہاکہ بی آئی ایس پی سہ ماہی بنیادوں پر صارفین کی جانب سے جمع کی گئی مجموعی بچت کا اضافی 40 فیصد صارفین کو ادا کرے گا۔ بی آئی ایس پی کے ڈیجیٹل و مالیتاتی خواندگی پروگرام کے تحت اب تک 7 ہزار سے زیادہ خواتین کو تربیت فراہم کی جاچکی ہے۔ سندھ اور بلوچستان کے دور دراز علاقوں میں ضرورت مند افراد کی بی آئی ایس پی میں رجسٹریشن کے لیے 25 موبائل رجسٹریشن وینز کام کررہی ہیں جن کی تعداد میں مزید اضافہ بھی کیا جارہا ہے۔
’مستند معلومات اور شکایات کے ازالہ کے لیے جدید کال سینٹر کا آغاز کیا جارہا ہے‘
انہوں نے مزید کہاکہ بی آئی ایس پی نے نیشنل ٹیلی کمیونیکیشن کے تعاون سے ایک جدید کال سینٹر کا آغاز کردیا ہے جس کا مقصد بی آئی ایس پی مستحقین اور عام عوام کو بی آئی ایس پی سے متعلق مستند معلومات اور شکایات کا فوری ازالہ کرنا ہے۔ بی آئی ایس پی کی جانب سے صرف 8171 سے پیغام آتا ہے اس کے علاوہ کسی دوسرے نمبر سے آنے والے پیغام یا فون کال بھروسہ نہ کریں۔
سیکریٹری بی آئی ایس پی نے کہاکہ میڈیا کے تعاون سے ایک جامع آگاہی مہم کا آغاز کیا جارہا ہے تاکہ عام عوام اور بی آئی ایس پی مستحقین تک مستند معلومات کی فراہمی کو یقینی بنایا جاسکے۔
بریفنگ کے اختتام پر چیئرپرسن اور سیکریٹری بی آئی ایس پی نے پروگرام سے متعلق میڈیا نمائندگان کے سوالات کے جوابات بھی دیے اور پروگرام کی بہتری کے لیے ان کی جانب سے پیش کی جانے والی تجاویز کو بھی سراہا۔

متعلقہ خبریں