موجودہ حکومت عوامی سہولیات سیاسی بنیادوں پر ختم کرنے پر یقین نہیں رکھتی، جام کمال
اسلام آباد(قدرت روزنامہ)وفاقی وزیر تجارت جام کمال نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت عوامی سہولیات سیاسی بنیادوں پر ختم کرنے پر یقین نہیں رکھتی، ہیلتھ کارڈ کے شعبے میں بعض بےقاعدگیاں سامنے آئیں،جنہیں سٹیٹ لائف کے ساتھ مل کر دور کیا جارہا ہے، توقع ہے کہ وفاقی دارالحکومت کے ہسپتالوں میں ہیلتھ کارڈ بحال ہو جائےگا۔ جمعرات کو قومی اسمبلی میں وقفہ سوالات کے دوران ڈاکٹر مہرین نواز بھٹو کے سوال کے جواب میں وفاقی وزیر جام کمال نے کہاکہ سی ایس جی پروموشن بورڈ کا اجلاس ابھی تک نہیں ہوسکا ۔ یہ اجلاس جیسے ہی ہو گا پمزمیں ایگزیکٹوڈائریکٹر تعینات ہو جائےگا۔ پمزمیں طبی سہولیات صرف ضروری فہرست میں شامل آئٹمز کے تحت دی جارہی ہے۔ بجٹ میں کمی کا مسئلہ ہے۔ کوئی بھی ایسا ادارہ نہیں ہے جہاں بے قاعدگی نہ ہو۔ محکمانہ آڈٹ کمیٹی میں اس معاملے کو دیکھاجائے گا۔ہیلتھ کارڈ ز کو بھی پمزمیں اس لئے بند کردیا گیا تھا کیونکہ کچھ بے قاعدگیاں دیکھنے میں آئی تھیں ۔ سٹیٹ لائف کے ساتھ بھی بات چیت چل رہی ہے۔ جیسے ہی یہ معاملات بہتر ہوتے ہیں ہیلتھ کارڈ بھی بحال کردیا جائےگا۔ رائے حسن نواز کے ضمنی سوال کے جواب میں وفاقی وزیر جام کمال نے کہا کہ موجودہ حکومت عوامی سہولیات سیاسی بنیادوں پر ختم کرنے پر یقین نہیں رکھتی۔ وقت کے ساتھ ساتھ ہیلتھ کارڈ سمیت کسی بھی شعبہ میں وقتا فوقتا بہتری کے لئے اقدامات اٹھانے پڑتے ہیں۔ آسیہ نازتنولی کے سوال کے جواب میں وفاقی وزیر انجینئر جام کمال نے کہاکہ گزشتہ سال پمزکابجٹ شروع کے ہی کچھ عرصہ میں ختم ہو گیا تھا۔ مالی مسائل کو حل کرنے کے لئے اضافی گرانٹ دی گئی۔ اس مرتبہ بجٹ میں شارٹ فال کو مد نظر رکھتے ہوئے 40 ملین کی رقم مختص کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آپریشن تھیٹر میں انستھیزیا کی دوائی کی کمی بھی مالی مشکلات سے ہوئی تھی۔ جن لوگوں نے رقوم جمع کرائی تھیں انہیں واپس کر دی جائیں گی۔ ملک شاکر بشیر اعوان کے سوال کے جواب میں وفاقی وزیر جام کمال نے کہا کہ ادویات کی قیمتوں کے حوالے سے ایک پالیسی کی تیاری کا عمل جاری ہے جیسے ہی پالیسی تیار ہو گی ایوان کو اس سے آگاہ کیاجائےگا۔ عبدالقادر پٹیل نے کہا میں جب وزیر تھا تو ہم نے ادویات کی قیمتوں میں کمی کی ۔ جو دوائی 14 ہزار روپے کی تھی اس کی رقم 6 ہزار تک آگئی تھی۔ ڈاکٹر شازیہ ثوبیہ کے سوال کے جواب میں وفاقی وزیر جام کمال نے کہا کہ ٹیکسوں میں اضافہ کی وجہ سے ادویات کی قیمتوں میں اثرات مرتب ہوئے۔ کینسر کی ادویات کی تیاری کے لئے ادویہ ساز کمپنیوں نے کام شروع کر دیا ہے۔ پی ڈی ایم کی سابق حکومت نے کینسر کی ادویات کے حوالے سے اقدامات اٹھائے گئے جو قابل تحسین ہیں ۔اس معاملے پر وزارت منصوبہ بندی کمیشن کے ساتھ بھی اٹھایا ۔ڈاکٹر نفیسہ شاہ کے ڈرگ پرائسنگ پالیسی کے حوالے سے ضمنی سوال کے جواب میں وفاقی وزیر جام کمال نے کہا کہ اس شعبہ میں ہمیں دیگر چیلنجز کے ساتھ ساتھ ادویات کی جنریشن کے مسائل بھی ہیں ۔کینسر کی دوائی واقعی بہت مہنگی ہے۔ حکومت نے اس حوالے سے ایک پرائسنگ بورڈ تشکیل دیا ہے جو ان تمام امور پر کام کرے گا۔ کراچی کی ایک کمپنی جلد ہی کینسر کی دوائی کی تیاری شروع کردے گی۔