نیب ترمیم فیصلہ: جسٹس اطہرمن اللہ اور جسٹس حسن اظہر رضوی نے اضافی نوٹ میں کیا لکھا


حکومت کی اپیل ناقابل سماعت اور متاثرہ فریقین کی اپیلیں منظور کیں، اختلافی نوٹ
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)سپریم کورٹ نے آج نیب ترامیم کالعدم قرار دینے کے خلاف اپیلوں پر 3 ماہ بعد محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے نیب ترامیم بحال کر دیں۔
سپریم کورٹ نیب ترمیم فیصلے میں جسٹس اطہرمن اللہ اور جسٹس حسن اظہر رضوی نے اضافی نوٹ تحریر کیے ہیں۔
جسٹس اطہر من اللّٰہ کا اضافی نوٹ
جسٹس اطہر من اللّٰہ نے اس فیصلے میں اضافی نوٹ بھی لکھا ہے جس کے مطابق جسٹس اطہر من اللّٰہ نے حکومت کی اپیل خارج کر دی اور کہا ہے کہ حکومت کی اپیل ناقابلِ سماعت ہے۔
جسٹس اطہر من اللّٰہ نے اپنے اضافی نوٹ میں کہا ہے کہ چیف جسٹس کے فیصلے سے اتفاق کرتا ہوں، حکومتی اپیلیں پریکٹس پروسیجر قانون کے تحت قابلِ سماعت نہیں، حکومت کی انٹرا اپیلیں مسترد، متاثرہ فریقین کی انٹرا کورٹ اپیلیں منظور کی جاتی ہیں، نیب ترامیم کے خلاف فیصلہ کالعدم قرار دیا جاتا ہے۔
جسٹس اطہر من اللہ نے اضافی نوٹ میں تحریر کیا کہ ججز اور آرمڈ فورسز کے ارکان کو نیب قانون سے استثنیٰ حاصل نہیں، اضافی نوٹ کی تفصیلی وجوہات بعد میں جاری کی جائیں گی۔
جسٹس حسن اظہر رضوی کا بھی اضافی نوٹ
جسٹس حسن اظہر رضوی نے بھی اضافی نوٹ لکھا ہے جس میں انہوں نے سپریم کورٹ کے فیصلے سے اتفاق کیا لیکن وجوہات سے اختلاف کیا، جسٹس حسن اظہر رضوی کے اضافی نوٹس بعد میں جاری کیے جائیں گے۔
تفصیلی فیصلہ سپریم کورٹ کی ویب سائٹ پر جاری کیا جائے گا۔