انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کا تو تمام اداروں کے ساتھ رابطہ ہوتا ہے، اس کا یہ مطلب ہر گز نہیں لیا جانا چاہیے کہ بانی پی ٹی آئی نے جنرل ریٹائرڈ فیض حمید سے کوئی غیر قانونی حرکت کروائی ہو . جنرل فیض حمید سے متعلق تمام ایشوز پاک فوج کا اندرونی معاملہ ہے اور اس حوالے سے ان سے پوچھ گیچھ یا تفتیش کرنے کا قانونی اختیار بھی فوج کے پاس ہے . ایک اور سوال کے جواب میں بیرسٹر سیف نے کہا کہ حکومت بانی پی ٹی آئی پر ملٹری کورٹ میں ٹرائل کروانا چاہتی ہے، یہ معاملہ عدالتوں کے نوٹس میں بھی لایا جانا چاہیے . بیرسٹر سیف کا یہ بھی کہنا تھا کہ حکومت نے الیکشن کمیشن کے ساتھ مل کر پی ٹی آئی کی نشستوں پر قبضہ کیا . . .
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)خیبر پختونخوا کے مشیر اطلاعات اور پاکستان تحریک انصاف( پی ٹی آئی ) کے سینیئر رہنما بیرسٹر سیف نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی اگر جنرل فیض حمید یا کسی اور جنرل سے رابطہ رہا ہے تو تب وہ وزیر اعظم تھے، جنرل فیض حمید پاک فوج کا اندرونی معاملہ ہے، فوج ان کے خلاف کارروائی کا قانونی اختیار رکھتی ہے .
نجی ٹی وی کے ساتھ انٹرویو کے دوران ایک سوال کے جواب میں بیرسٹر سیف نے کہا کہ اگرچہ بانی چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کے ساتھ جنرل ریٹائرڈ فیض حمید یا کسی اور جنرل کے ساتھ کوئی رابطہ ہوا ہے تو وہ اس وقت وزیر اعظم کے عہدے پر فائز تھے .
متعلقہ خبریں