پی ٹی آئی جلسہ شرائط: کونسے کام منع، کارکنان کس روٹ سے داخل ہوسکیں گے؟

اسلام آباد (قدرت روزنامہ)اسلام آباد کی ضلعی انتظامیہ نے پاکستان تحریک انصاف کو 8 ستمبر کے جلسے کی مشروط اجازت دیتے ہوئے روٹ پلان بھی متعین کردیا . ضلعی انتظامیہ کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن میں 41 شرائط کے ساتھ روٹ پلان بتایا گیا جبکہ پی ٹی آئی کو پسوال روڈ، سنگجانی پر جلسہ کرنے کی اجازت دی گئی ہے .

تاہم یہ بھی واضح کیا گیا ہے کہ تحریک انصاف صرف جلسہ کرسکتی ہے اور اس کے کارکن کسی قسم کا دھرنا نہیں دے سکیں گے . روٹ پلان کے مطابق خیبرپختونخوا اور پنجاب سے بذریعہ موٹر وے آنے والے شرکا کے لیے الگ جبکہ پنجاب سے بذریعہ جی ٹی روڑ آنے والے کارکنان کے لیے الگ روٹ ہوگا . مزید برآں اسلام آباد، راولپنڈی اور مری کے لیے بھی الگ الگ روٹ پلان جاری کیا گیا ہے . واضح رہے کہ جلسے کا آغاز 4 بجے جبکہ اختتام شام 7 بجے تک ہوگا . انتظامیہ نے یہ بھی واضح کیا ہے کہ دوران جلسہ شہریوں کے بنیادی حقوق کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے گا . کسی قسم کے دھرنے کی اجازت نہ دیتے ہوئے یہ بھی واضح کردیا گیا ہے کہ جلسے کی اجازت صرف 8 ستمبر کے لیے ہے اور منتظمین اسی رات کارکنان کی واپسی یقینی بنائیں گے . نوٹیفکیشن کے مطابق جلسے کی اندرونی سیکیورٹی کے خود ذمے دار منتظمین خود ہوں گے اور ریاست مخالف یا مذہبی منافرت پرمبنی تقاریر اور نعروں کی اجازت نہیں ہوگی . . .

متعلقہ خبریں