انسداد دہشت گردی قوانین میں ترمیم اور بلوچستان میں لوگوں کو اٹھا کر غائب کرنے کی پالیسی آئین سے متصادم ہے،بلوچستان بار کونسل


کوئٹہ(قدرت روزنامہ)پاکستان بار کو نسل، بلوچستان بار کو نسل، بلوچستان ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن نے اپنے ایک مشترکہ بیان میں وفاقی کابینہ کی جانب سے انسداد دہشت گردی قوانین میں ترمیم اور بلوچستان میں لوگوں کو غیر قانونی طور پر اٹھا کر غائب کرنے کی پالیسی کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے انسانی حقوق کی پامالی اور آئین کی پامالی اور آئین سے متصادم قرار دیا ہے بیان میں کہا کہ وفاقی حکومت اور وفاقی وزیر قانون کی تجویز سے پیش کردہ انسداد دہشت گردی کے قوانین میں ترمیم کے کسی بھی فیصلے کے خلاف بلوچستان کے وکلاء کنوشن لاحق ہے بلوچستان میں مسنگ پرسنز کا معاملہ پہلے سے انتہائی سنگین صورتحال ہے بلوچستان میں پہلے سے سیاسی عدم استحکام کا شکار ہے وفاقی حکومت کی جانب سے اس قسم کے اقدامات بلوچستان میں مزید احساس محرومی کو جنم دے گا بلوچستان بار باڈیز نے وفاق سے مطالبہ کیا کہ وہ انسداد دہشت گردی کے ایکٹ میں ترمیم کے فیصلے کو واپس لیں۔ بلوچستان بار باڈیز اجلاس بلا کر اس پر آئندہ کا لائحہ عمل طے کر گی اور بلوچستان کے کسی بھی شہری کی جبری گمشدگی کے خلاف آواز بلند کریگی۔