نادرا کے پشتون دشمن اقدامات کے خلاف پارٹی جلد آئندہ کا لائحہ عمل طے کریگی . بیان میں کہا گیا ہے کہ نادرا کا متعصبانہ رویہ اور ناروا شرائط صرف پشتون عوام کیلئے ہیں . سٹی ایریا جس میں تقریباً مری آباد ، شالدرہ ، پشتون آباد ، پشتون درہ ،محمود آباد، خلجی کالونی ،کواری روڈ، سرکی روڈ ، سیٹلائٹ ٹاؤن ، تختانی بائی ، بھوسہ منڈی ، اندرون شہر کے تمام علاقوں کے گنجان آبادی کیلئے ایک بھی نادرا سینٹر موجود نہیں ، حال ہی میں نئے 121نئے سینٹرز جبکہ کوئٹہ میں نئے سینٹرز بنائے جارہے ہیںجو اُن علاقوں میں بنائے جارہے ہیں جہاں پہلے سے سینٹرز موجود ہیں . گلستان روڈ گلوبل سینٹر ، بلدیہ پلازہ باچا خان چوک قندہاری بازار، مسجد روڈبرانچز کو ختم کردیاگیا ،نئے برانچز شہر کے اندرقائم کیئے جائے تاکہ شہریوں کو شناختی بنانے میں آسانی ہوسکے . بیان میں کہا گیا ہے کہ میگا سینٹر ودیگر نادرا سینٹرز میں تمام دستاویزات کے مکمل ہونے اور نئے شناختی کارڈ یا ریونیو کے دوران انٹرویومیں غیر ضروری سوالات کرکے شہریوں کو پریشان کردیا جاتا ہے اور بعد میں کیس کمیٹیوںکے حوالے کردیا جاتا ہے . جس کے بعد شہری کئی کئی مہینے اپنی آئینی دستاویز شناختی کارڈ کے حصول سے محروم ہوتے ہیں . کمیٹیوں کے حوالے کیسز کرنا صرف کمیشن کی راہ ہموار کرنا ہے اور اس کے باقاعدہ ثبوت بھی پارٹی کے ساتھ موجود ہیں . اگر نادار اپنے ان پشتون دشمن طرز عمل واقدامات کو ترک نہیں کرتی تو پارٹی عوام کی تائید وحمایت سے نادرا کے خلاف احتجاج پر مجبور ہوگی جس کی ذمہ داری ڈی جی نادار ہوگی . بیان میں عوام سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ اپنے شناختی کارڈز بنائیں اور کسی بھی شکایت کی صورت میں پارٹی کے ذمہ داران کو آگاہ کرے تاکہ وہ ان کی رہنمائی اور تعاون کرسکے . . .
کوئٹہ(قدرت روزنامہ)پشتونخواملی عوامی پارٹی کے صوبائی سینئر نائب صدر ضلع کوئٹہ کے سیکرٹری سید شراف آغا ، ضلع سینئر معاونین سعید خان کاکڑ، جمشید خان دوتانی ، ولی بریالی ، نصیر احمد کاکڑ ، مالیات سیکرٹری ڈاکٹر تواب اچکزئی ، اطلاعات سیکرٹری فیصل کاکڑ، آفس سیکرٹری نصیب اللہ نیازی ، نادرا کمیٹی کے آرگنائزر جبار ہمدرد نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ نادرا کے خودساختہ پشتون دشمن قوانین قابل قبول نہیں ، نادار پشتون دشمنی پر مبنی ناروا طرز وعمل واقدامات سے گریز کرے . نادرا اس وقت ایجنٹوں اور کرپشن وکمیشن کا مرکز بن چکا ہے اس کا نوٹس نہ لینا اور عوام کی تضحیک وتذلیل مزید ناقابل برداشت بن چکا ہے .
متعلقہ خبریں