نیب (بلوچستان) کے افسران و اہلکاران اعلیٰ ترین پیشہ ورانہ مہارت کے ساتھ کام کرتے ہیں‘ڈپٹی چیئرمین نیب سہیل ناصر
ڈپٹی چیئرمین نے چمن اور گوادر میں نیب بلوچستان کے دو ذیلی دفاتر کامیابی سے قائم کرنے پرنیب افسران کی کارکردگی کو سراہا
کوئٹہ (قدرت روزنامہ)ڈپٹی چیئرمین نیب سہیل ناصر نے گذشتہ روزنیب (بلوچستان) کا دورہ کیا۔ آمد پر انہوں نے احتساب سہولت سیل (اے ایف سی) کے قیام کے لیے وزیراعلیٰ بلوچستان اور اسپیکر بلوچستان اسمبلی سے الگ الگ ملاقاتیں کیں۔ جس کا مقصد بلوچستان کے ممبران صوبائی اسمبلی (ایم پی اے) کے خلاف درج کی گئی شکایات کے حوالے سے رابطہ کاری کو بڑھانا ہے۔ ڈپٹی چیئرمین نے بتایا کہ اے ایف سی،سپیکرصوبائی اسمبلی کی براہ راست نگرانی میں کام کرے گی۔
ممبران کے خلاف نیب کو موصول ہونے والی شکایات ابتدائی رپورٹ کے لیے اے ایف سی کے ذریعے اسپیکر صوبائی اسمبلی کے دفتربھجوائی جائیں گی۔ بعد ازاں موصول شدہ فیڈ بیک کی بنیاد پر نیب آئندہ کا لائحہ عمل طے کرے گا۔ چیئرمین نیب، لیفٹیننٹ جنرل (ر) نذیر احمد کے وژن کے مطابق نیب،مروجہ قانون کی روشنی میں ایسے ایم پی اے حضرات جن کے خلاف نیب میں مقدمات درج ہوں اُن کے وقار، حقوق اور شخصی احترام کے تحفظ کا خاص خیا ل رکھا جاتا ہے۔ اب سے، اس عزم کی عکاسی کے لیے’’ملزم‘‘ کی اصطلاح کو’’مدعا علیہ‘‘سے بدل دیا گیا ہے۔
مزید برآں،اسپیکر اسمبلی اپنے ایم پی اے حضرات سے متعلق نیب کو شکایت کر سکتے ہیں اس بات کا بھی ذکر کیا گیا کہ اسی طرح کے سہولت سیل سرکاری ملازمین اور کاروباری افراد کے مسائل کو حل کرنے کے لیے ماضی میں قائم کیے گئے ہیں جس سے شفافیت اور جوابدہی کے کلچر کو فروغ ملا ہے۔ ڈپٹی چیئرمین نے چمن اور گوادر میں نیب بلوچستان کے دو ذیلی دفاتر کامیابی سے قائم کرنے پرنیب افسران کی کارکردگی کو سراہا۔ نیب کے دائرہ کار میں توسیع سے صوبے بھر میں گورننس میں نمایاں بہتری آنے کا قوی یقین ہے۔ڈائریکٹر جنرل نیب (بلوچستان) نعمان اسلم نے اس بات کو یقینی بنانے کے عزم کا اظہار کیا کہ نیب (بلوچستان) کے افسران و اہلکاران اعلیٰ ترین پیشہ ورانہ مہارت کے ساتھ کام کرتے ہیں اور تمام قانونی معیارات کی پاسداری کرتے رہیں گے۔ انہوں نے یقین دلایا کہ تمام شہریوں کے وقار اور عزت نفس کا احترام کیا جاتا ہے۔
مزید برآں، ایم پی اے اور اسمبلی کے دیگر عہدہ داروں کو، بطور منتخب نمائندے، سرکاری امور کی انجام دہی کے دوران انتہائی احترام حاصل رہے گا۔ انہوں نے یہ بھی یقین دلایا کہ تحقیقات کے ابتدائی مراحل میں شکایت کنندگان اور مدعا علیہ ایم پی اے دونوں کی شناخت خفیہ رکھی جائے گی۔صوبہ بلوچستان کیمعزز وزیر اعلیٰ اورمحترم اسپیکر اسمبلی نے نیب کے ڈپٹی چیئرمین کے دورے پر ان کی تعریف کی۔اُنھوں نے اسمبلی کے اندر اے ایف سی کے قیام پر نیب کے اقدام کو سراہا۔
وزیراعلیٰ بلوچستان نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ اس نئے عمل سیممبران صوبائی اسمبلی کے خلاف گمنام، فرضی یا لا یعنی شکایات کا خاتمہ ہو گا۔ملاقات میں تحقیقات کے عمل میں زیادہ شفافیت کو یقینی بنانے پرمزید زور دیا گیا۔ہر دو ملاقاتیں قانون کی حکمرانی کو برقرار رکھنے کے مشترکہ عزم کے ساتھ اختتام پذیر ہوئیں۔