بلوچستان: موجودہ دور حکومت میں مزید 542 اسکولز بند ہوگئے
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)بلوچستان میں موجودہ دور حکومت میں مزید 542 اسکولز بند ہوگئے، صوبے میں بند اسکولوں کی تعداد 3694 ہوگئی جس سے متعلق صوبائی محکمہ تعلیم نے رپورٹ جاری کردی۔
دستاویز کے مطابق بلوچستان میں اسکول بند ہونے کی بنیادی وجہ اساتذہ کی کمی ہے، صوبے میں بند اسکولوں کو فعال کرنے کےلیے کم از کم 16 ہزار اساتذہ کی ضرورت ہے۔
محکمہ تعلیم کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ کے مطابق بلوچستان کے 35 اضلاع میں غیر فعال اسکولوں کی تعداد 3694 ہوگئی، یہ تعداد رواں سال 17 مئی تک 3152 تھی۔
رپورٹ کے مطابق ضلع کوئٹہ میں 152 اسکول بند ہیں جن میں 88 بوائز اور 64 گرلز اسکول ہیں، صوبے میں سب سے زیادہ اسکولز پشین میں بند ہیں جن کی مجموعی تعداد 254 ہے جن میں 168 بوائز اور 86 گرلز ہیں۔
خضدار میں 251، قلات اور قلعہ سیف اللّٰہ میں 179، بارکھان میں 174، آواران میں 161 اسکولز بند ہیں۔
محکمہ تعلیم کی رپورٹ کے مطابق صوبے میں سرکاری اسکولز کی مجموعی تعداد 15 ہزار 96 ہے جن میں تعینات اساتذہ کی تعداد 48 ہزار 841 ہے۔
رپورٹ کے مطابق بلوچستان میں اسکولوں کے بند ہونے کی وجہ اساتذہ کی کمی ہے۔ صونے میں 9 ہزار 496 خالی اسامیوں پر بھرتی کا عمل جاری ہے جبکہ 16 ہزار اساتذہ کی ضرورت ہے۔