رؤف حسن کے مطابق عمران خان نے کہا تھا کہ اگر جو لوگ کرپشن کرتے ہیں ان سے جواب طلب نہیں کیا جائے گا تو عام عوام سے بھی جواب طلب نہ کیا جائے . انہوں نے کہا ’اب جب نیب ترامیم کے حق میں سپریم کورٹ نے فیصلہ دے دیا ہے تو یہ ایک قانون بن چکا ہے، قانون بننے کے بعد ہر شہری کا حق ہے کہ وہ قانون کے مطابق انصاف مانگے، ملک کا جو قانون بن جائے وہ سب کے لیے قابل قبول ہونا چاہیے . یاد رہے کہ گزشتہ روز سپریم کورٹ نے نیب ترامیم کالعدم قرار دینے سے متعلق عمران خان کی درخواست مسترد کرنے کے ساتھ وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی انٹرا کورٹ اپیلیں منظور کرتے ہوئے نیب ترامیم کو بحال کردیا تھا . سپریم کورٹ کے تفصیلی فیصلے میں کہا گیا تھا کہ بانی پی ٹی آئی نیب ترامیم کالعدم قرار دینے سے متعلق عدالت کو مطمئن نہیں کرسکے . سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہرعلی کا کہنا تھا نیب ترامیم بحال ہونے سے عمران خان کو 2کیسز میں فائدہ ہوسکتا ہے . سپریم کورٹ کے فیصلے کو بنیاد بنا کر عمران خان نے 190ملین پاؤنڈ کیس میں بریت کی درخواست دائر کی ہے . بانی پی ٹی آئی عمران خان نے اڈیالہ جیل میں 190ملین پاؤنڈ ریفرنس کی سماعت کے دوران نیب ترامیم کے نئے قانون کے تحت بریت کی درخواست دائر کی . جس میں لکھا کہ نیب ترامیم فیصلے کے بعد 190ملین پاؤنڈ کا کیس بنتا ہی نہیں، نیب ترامیم میں کابینہ کے تمام فیصلوں کو تحفظ حاصل ہے . . .
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)پاکستان تحریک انصاف کے ترجمان رؤف حسن نے کہا ہے کہ نیب ترامیم کے حق میں سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد اب نیب ترامیم قانون کا حصہ بن گئی ہیں، اس بنا پر عمران خان نے 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس میں ریلیف مانگا ہے، ہر شہری کا حق ہے کہ وہ قانون کے مطابق انصاف مانگے .
نجی ٹی وی پروگرام میں ترجمان تحریک انصاف رؤف حسن سے سوال کیا گیا کہ نیب ترامیم کے خلاف پی ٹی آئی نے خود پٹیشن دائر کی تھی تو آج عمران خان نے انہی ترامیم کے تحت عدالت میں ریلیف کی درخواست کیوں جمع کروائی؟
اس سوال کے جواب میں رؤف حسن نے کہا کہ جب پی ٹی آئی نے یہ پٹیشن دائر کی تھی تو لوگوں نے عمران خان سے پوچھا تھا کہ آپ کو اس سے فائدہ مل رہا ہے تو آپ ان ترامیم کی مخالفت کیوں کررہے ہیں تو عمران خان نے جواب میں کہا تھا کہ یہ ان کی ذات کا سوال نہیں بلکہ ریاست کا سوال ہے .
متعلقہ خبریں