نیب ہمیشہ سیاسی انتقام کے لیے استعمال ہوا، اسے فوری ختم کر دیا جانا چاہیے، مفتاح اسماعیل


اسلام آباد (قدرت روزنامہ)پاکستان کے سابق وزیر خزانہ اور عوام پاکستان پارٹی کے سیکریٹری جنرل مفتاح اسماعیل نے نیب ترامیم کے حوالے سے کہا ہے کہ ملک میں قومی احتساب بیورو نے کا کوئی فائدہ نہیں ہے، ملک میں یہ ادارہ ہونا ہی نہیں چاہیے، نیب کے ہوتے ہوئے بھی کرپشن بڑھ رہی ہے۔
ہفتہ کے روز ایک ٹی وی انٹرویو میں سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ پاکستان بھر کو جو کرپشن نظر آتی ہے وہ قومی احتساب بیورو(نیب) کو نظر نہیں آتی، نیب کا استعمال محض انتقام کے طور پر ہی کیا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ’نیب‘ کو جو کرپشن نظر آتی ہے، حقیقت میں وہ کرپشن نہیں ہوتی، میں اور شاہد خاقان عباسی بڑے عرصے تک جیل میں پڑے رہے، شاہد خاقان عباسی نے 7 سال جب کہ میں نے 5 سال نیب کیس میں جیل کاٹی ہے، بعد میں وہ کیس خود بخود ہی ختم ہو گیا۔
مفتاح اسماعیل نے کہا کہ نیب پرویز مشرف کے دور میں صرف اور صرف سیاسی وفاداریاں تبدیل کرنے کی لیے بنا تھا، اس کو ہمیشہ سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کیا گیا، اس میں ترامیم تو ناگزیر ہیں لیکن حقیقت یہی ہے کہ اس کے وجود کا کوئی فائدہ بھی نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ آپ انکم ٹیکس اور دوسرے اداروں کے ذریعے کرپشن کو پکڑ سکتے ہیں، نیب کی ضرورت ہی نہیں اگر ہمارے ممبران اسمبلی کے صرف گھریلو اخراجات اور آمدن کو مانٹیٹر کیا جائے تو آپ آسانی سے کرپشن کو پکڑ سکتے ہیں۔
مفتاح اسماعیل نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف نیب کیس خود عدالت لے گئی اور اب خود ہی عدالت سے ریلیف مانگ رہی ہے حتیٰ کہ بانی پی ٹی آئی کاخود بیان سامنے آیا ہے کہ جیل سے باہر نکلا تو نیب کو نہیں چھوڑوں گا۔
مفتاح اسماعیل نے انکشاف کیا کہ ایک اجلاس کے دوران عمران خان کے قریبی ساتھیوں فواد چوہدری، عمران خان کے اٹارنی جنرل اور دیگر وزرا موجود تھے، جنہوں نے عمران خان کو واضح طور پر کہا کہ احسن اقبال، شاہد خاقان عباسی اور مفتاح اسماعیل کے خلاف کوئی کیس یا ثبوت نہیں ہیں، ان کو چھوڑ دینا چاہیے تو عمران خان نے کہا کہ نہیں اگر ان کو چھوڑ دیا تو میری سیاست ختم ہو جائےگی۔
جب عمران خان اپنے مفاد کے لیے اپنے حریفوں کو بند کر سکتے تھے تو آج ان کو تھوڑا سا کم تنقید کرنا چاہیے، ہم عمران خان کے ساتھیوں کے خلاف بلا وجہ کے مقدمات کی حمایت نہیں کرتے لیکن عمران خان خود جب اقتدار میں تھے تو انہوں نے بھی اپنے سیاسی حریفوں پر ظلم، زیادتیاں اور ناانصافیاں کی ہیں۔
اگر پی ٹی آئی کے کارکنوں کے خلاف کوئی انتقامی کارروائی ہو رہی ہے تو ہم اس کی مذمت کرتے ہیں، ایسا نہیں ہونا چاہیے اس سے ملک مزید عدم استحکام کی طرف ہی جائے گا۔
مفتاح اسماعیل نے مزید کہا کہ ہماری جماعت چپ ہو کر نہیں بیٹھے، ہم نے بجلی کے بلوں کے خلاف آواز اٹھائی ہے، مظاہرے بھی کیے ہیں، ہم نے بجلی کے ٹیکسز کو کم کرنے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔
آئندہ چند روز میں پارٹی سربراہ شاہد خاقان عباسی آگے کے راستے کے حوالے سے ایک پریس کانفرنس کریں گے، ہم نے اپنی پارٹی کے رہنما اصول وضح کر دیے ہیں، ہماری جماعت ایک منفرد جماعت ہے، ہم ایک الگ پیرائے میں ہی کام کریں گے، ہم کسی کو اچھوت یا پاکستان کے خلاف نہیں سمجھتے، ہم سب کے ساتھ بات چیت کے لیے تیار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت پاکستان جس جمود میں پھنسا ہوا ہے، ملک کو اس جمود سے نکالنے کے لیے تمام فریقین کو مل بیٹھ کر کوئی حل نکالنا ہو گا۔