عمران خان صیہونی طاقتوں کی پیداوار ہیں، خواجہ آصف
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)وفاقی وزیرداخلہ خواجہ آصف نے کہا ہے کہ اسرائیلی اخبار کے آرٹیکل سے واضح ہوگیا ہے کہ عمران خان یہودیوں کا پراجیکٹ ہے، یہودیوں نے عمران خان کو پاکستان میں لانچ کیا ہوا ہے تاکہ وہ اسلامی دنیا کی واحد ایٹمی قوت پر قبضہ کرسکیں۔
اپنے ایک بیان میں وزیردفاع خواجہ آصف نے کہا کہ اسرائیلی میڈیا بانی چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کے حق میں لکھ رہا ہے، عمران خان صیہونی طاقتوں کی پیداوار ہیں تاکہ وہ پاکستان کے اوپر اپنا تسلط جماسکیں، یہ سلسلہ 90 کی دہائی سے شروع ہو گیا تھا، لندن میں میئر کے الیکشن میں عمران خان نے صادق خان کے خلاف گولڈ سمتھ کے بیٹے اور اپنے برادر نسبتی کے حق میں مہم چلائی تھی، عمران خان کئی دن تک یہودی کی الیکشن مہم چلاتے رہے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ آج ایک مستند بات سامنے آئی ہے کہ اسرائیلی میڈیا عمران خان کے حق میں لکھ رہا ہے، جس سے ثابت ہوتا ہے کہ یہودیوں نے عمران خان کو لانچ کیا ہوا ہے، عمران خان یہودیوں کا پراجیکٹ ہے۔
وزیردفاع نے کہا کہ یہ بات ریکارڈ پر ہے کہ اسرائیل پاکستان کے علاوہ اسلامی دنیا کے کسی بھی ملک کو اپنے لیے خطرہ نہیں سمجھتا، پاکستان اسلامی ایٹمی ملک ہے اور واحد اسلامی ملک ہے جس نے اسرائیل کو تسلیم نہیں کیا ہوا، نہ پاکستان نے 1947 سے لے کر آج تک اسرائیل کے ساتھ کوئی تعلق رکھا۔
عمران خان اسرائیل کے قصائیوں کے ساتھ کھڑا ہے‘
انہوں نے کہا کہ عمران خان کی حکومت کے دوران پاکستان کا اسرائیل سے تعلق سامنے آیا تھا، پاکستان سے ایک وفد اسرائیل گیا تھا جس میں پاکستانی نژاد امریکی تھے، میں سمجھتا ہوں کہ عمران خان کی وجہ سے ملکی سالمیت اور پاکستان کا اسلامی دنیا میں تشخص خطرے میں پڑا ہوا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اسرائیلی میڈیا کی رپورٹ سے عمران خان کا اصلی چہرہ سامنے آرہا ہے، جو بھی عمران خان کا چاہنے والا ہے وہ اس زاویے سے عمران خان کو ضرور پرکھیں کہ اسرائیل خود کہہ رہا ہے کہ اس نے عمران خان کو لانچ کیا ہوا ہے اور وہ پاکستان میں ایٹمی صلاحیت پر قبضہ کرنے کے لیے ہمارا پراجیکٹ ہے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ انسانیت کی تاریخ کا بدترین قتل عام غزہ میں ہوا ہے، اور عمران خان اسرائیل کے قصائیوں کے ساتھ کھڑا ہے، اسرائیلی اخبار کے آرٹیکل سے یہ بات عیاں ہوگئی ہے، عمران خان آج بھی اسرائیل کی کھل کر مذمت نہیں کرتا۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز اسرائیلی اخبار میں شائع مضمون میں عمران خان کو پاکستان اسرائیل تعلقات کے لیے موزوں شخص قرار دیا گیا تھا،مضمون میں میں کہا گیا تھا کہ پی ٹی آئی کے مدت اقتدار پاکستان اور اسرائیل کے خارجہ تعلقات میں عملی نقطہ نظر کو اپنایا گیا۔
مضمون میں مزید کہا گیا تھا کہ عمران خان اسرائیل کے بارے میں پاکستان کے مؤقف پر نظرثانی کے لیے زیادہ کھلے ہوسکتے ہیں، اسرائیل اور اتحادیوں کو یقینی بنانا چاہیے کہ بانی پی ٹی آئی کو پاکستانی سیاست میں حصہ لینے کی آزادی حاصل ہو۔