‏ترجمان پنجاب حکومت کا پی ٹی آئی وکیل اظہر صدیق کو تھپڑ، سوشل میڈیا پر بھی لڑائی شروع


اسلام آباد (قدرت روزنامہ) نجی ٹی وی کے پروگرام میں ترجمان وزیراعلیٰ پنجاب کوثر کاظمی اور پی ٹی آئی کے وکیل اظہر صدیق کے درمیان ہاتھاپائی کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی۔
وائرل ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ترجمان وزیراعلیٰ پنجاب کوثر کاظمی اور اظہر صدیق کے درمیان پہلے تلخ کلامی ہوئی جس کے بعد بات ہاتھاپائی تک جاپہنچی۔ اسٹوڈیو میں موجود عملے نے کوثر کاظمی اور اظہر صدیق کو روکا اور جھگڑا ختم کروایا۔
واقعہ کی ویڈیو وائرل ہوئی تو صارفین کی جانب سے اس پر مختلف تبصرے کیے گئے۔ کوثر کاظمی نے ویڈیو پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ جو ہوا نہیں ہونا چاہیے تھا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ انہوں نے بطور ترجمان وزیر اعلیٰ پنجاب آتے ہی درخواست کی تھی کہ تنقید جتنی مرضی کریں مگر تضحیک کسی صورت برداشت نہیں ہوگی لیکن اظہر صدیق چیخ کر اونچا بولنے کے چکر میں الفاظ کا مناسب چناؤ بھول جاتے ہیں۔
ترجمان وزیراعلیٰ پنجاب کا مزید کہنا تھا کہ تحریک انتشار اب اپنا قبلہ درست کر لے کیونکہ ہم اپنی اور اپنی قیادت کی توہین بالکل برداشت نہیں کریں گے۔
ایڈووکیٹ اظہر صدیق نے کوثر کاظمی کی ٹوئٹ پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ مریم نواز کی حکومت کے ترجمان کوثر کاظمی نے اپنی سیاسی اور اخلاقی تربیت دکھاتے ہوئے میرے اوپر اسٹوڈیو میں حملہ کیا لیکن ہم طاقت رکھنے کے باوجود آئین اور قانون کے سامنے سرنگوں ہیں۔
اظہر صدیق نے کہا کہ میری جان کی حفاظت کے لیے گارڈر موجود تھے جو کوثر کاظمی کی طرف لپکے لیکن چونکہ ہم آئینی لوگ ہیں، میں نے اپنے گارڈز کو یہ کہہ کر منع کر دیا کہ اسے دنیا کے سامنے ننگا ہونے دیں، میرا مقدمہ اللّہ اور عوام کی عدالت میں ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ میرے دفتر کے رفقا اور وکلا برادری قانونی چارہ جوئی کا کہہ رہے ہیں اس پر جلد عوام کو آگاہی دوں گا۔
کوثر کاظمی کے اظہر صدیق کو تھپڑ مارنے کے بعد پی ٹی آئی اور ن لیگ کے حامی صارفین آمنے سامنے آ گئے۔
چوہدری حشمت دین نے لکھا کہ ایڈووکیٹ اظہر صدیق نے ہاتھ نہ اٹھا کر یہ ثابت کر دیا کہ ہم دہشت گرد نہیں، پرامن لوگ ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ وہ کوثر کاظمی سے استعفے کا مطالبہ کرتے ہیں۔
اسما اعظم لکھتی ہیں کہ گفتگو نازیبا یا تضحیک آمیز تھی تو آپ شو کا بائیکاٹ کر دیتے لیکن ہاتھ اٹھانا انتہائی گھٹیا عمل ہے۔ اگر ترجمان وزیرِ اعلیٰ پنجاب کا کیمرے پر یہ حال ہے تو ذرا سوچیے عام حالات میں کیا حالات ہوتے ہوں گے۔
ن لیگ کے حامی ایک صارف نے لکھا کہ تحریک انصاف کو سبق سکھانے کے لیے اسی جرات ولولے، جوش و جذبے اور کمٹمنٹ کی ضروت ہے انہوں نے کوثر کاظمی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں آپ پر فخر ہے۔
رفاقت علی لکھتے ہیں کہ کوثر کاظمی نے بالکل درست کیا ہے، ہر ن لیگی سپورٹر یہی چاہتا ہے کیونکہ ان لوگوں کی بدتميزی حد سے زیادہ بڑھ چکی ہے۔