پی ٹی آئی ارکان پارلیمنٹ کے اندر سے گرفتار ہوئے یا باہر سے؟ عطا تارڑ اور گوہر خان آمنے سامنے آگئے
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ارکان کی گرفتاری کے معاملے پر اپوزیشن اور حکومتی ارکان آمنے سامنے آگئے۔ وفاقی وزیر عطا تارڑ نے دعویٰ کیا ہے کہ ارکان کو پارلیمنٹ کے باہر سے گرفتار کیا گیا ہے جبکہ چیئرمین پی ٹی آئی گوہر خان کا دعویٰ ہے کہ انہیں اور ان کے ساتھیوں کو پارلیمنٹ کے اندر سے گرفتار کیا گیا۔
قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا تارڑ نے کہا فوٹیجز میں سامنے آچکا ہے کہ پارلیمنٹ کے اندر سے کسی کو گرفتار نہیں کیا گیا، 2 سی سی ٹی وی ویڈیوز سامنے آئی ہیں جو اسپیکر آفس میں موجود ہیں، ان ویڈیوز میں دیکھا جاسکتا ہے کہ پی ٹی آئی ارکان کو پارلیمنٹ کے باہر سے گرفتار کیا گیا۔ عطا تارڑ کے خطاب کے دوران اپوزیشن ارکان نے شور شرابہ کیا۔
چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر خان نے عطا تارڑ کے دعوؤں تردید کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں پارلیمنٹ کے باہر سے نہیں بلکہ اندر سے گرفتار کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ نقاب پوش لوگ آئے، انہوں نے چابیوں سے دروازے کھولے، ان لوگوں کو دروازوں کی چابیاں کس نے دیں؟
انہوں نے کہا کہ ہم بدلے پر اترے تو آپ لوگوں کے خلاف خیبرپختونخوا میں پرچے کرائیں گے، وزیرداخلہ نے کہا تھا کہ دہشتگرد ایک ایس ایچ او کی مار ہیں، میں کہتا ہوں یہ حکومت ایک جلسے کی مار ہے، جلسہ بہانا تھا، مقصد ہمارے ارکان کو اٹھانا تھا۔
انہوں نے کہا کہ بطور چیئرمین ہمیشہ مذاکرات اور بات چیت کی حمایت کی، اسے کمزوری نہ سمجھا جائے، اس ایوان پر ڈاکہ ڈالا گیا، ہماری خواتین ممبران کے خلاف مقدمات درج کیے، اگر ہم چاہیں تو خیبرپختونخوا میں آپ کی ممبران کے ساتھ ایسا کرسکتے ہیں۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ پی ٹی آئی جلسے کے خلاف حکومت نے روٹ متعین کرنے کے باوجود رکاوٹیں کھڑی کیں، مجھے اور محمود اچکزئی کو روکا گیا، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا رکاوٹوں کی وجہ سے جلسے میں تاخیر سے پہنچا، کیا یہ کوئی قومی اسمبلی کا اجلاس یا شادی ہال تھا جہاں مقررہ وقت پر جلسہ ختم کرنا تھا۔