آئی پی پیز کو مقامی گیس استعمال کرنے کی اجازت دی جائے، چیئرمین ایشیا پاک انویسٹمنٹ


اسلام آباد (قدرت روزنامہ)ایشیا پاک انویسٹمنٹ نے ملک میں سستی بجلی کی پیداوار کے لیے مقامی طور پر دریافت گیس کے ذخائر سے فائدہ اٹھانے کی تجویز دی ہے۔
چیئرمین ایشیا پاک انویسٹمنٹ کے چیف کمرشل آفیسر (سی سی او) شہریار چشتی نے پریس کانفرنس میں کہا کہ آئی پی پیز کے طور پر پاکستان کی بجلی کی صورتحال کو دیکھ رہے ہیں، کافی عرصے سے پاکستان کی انرجی صورتحال خراب ہوتی جارہی ہے، صارفین کو کیسے بجلی سستی دی جاسکتی ہے اس پر کام کرنا ہوگا اور آئی پی پیز کے تحت صارفین کو سہولت دینا ہوگی۔
شہریار چشتی نے کہا کہ لبیرٹی نے بھی اپنی منافع کو 2021 میں شئیر کیا تھا ، 2021 سے بجلی کا سیکٹر مسلسل مسائل میں جاتا رہا، وفاقی حکومت کو بجلی کی قیمت کم کرنے کے لیے تجاویز دینے جارہے ہیں، 2021 میں جو بات ہوئی تھی 11 فیصد کپیسیٹی ادائیگی کم کی گئی تھی۔
انہوں نے کہا کہ حکومت سے 2021 میں مختلف تجاویز پر بات ہوئی تھی، فیول پرائز اور ٹیکسز پر بھی بات ہوئی تھی، قدرتی گیس کی قیمت 10 ڈالر میں مل رہی ہے ،ہم نے تجویز دی ہے مقامی دریافت ہونے والے گیس کو استعمال کرنے کی اجازت دی جائے ،اس گیس کو ٹریٹ کرکے اپنی لاگت کم کرسکتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ 1994 کا معاہدے کے تحت سو فیصد ریٹ آف ریٹرن ڈالر میں تھا ، 2021 یں اس کو تبدیل کردیا گیا تھا، ہم حکومت کو اس کے ریٹ آف ریٹرن ڈالر سے ختم کرکے پاکستانی روپے میں کرنے کی تجویز دے رہے ہیں، لبیرٹی پاور 75 فیصد پیداوار دیتا ہے۔
چیئرمین ایشیا پاک انویسٹمنٹ نے بتایا کہ 1994 میں کمپنیاں آئیں پاکستان میں پاور پلانٹ لگائے گئے تھے لیکن اس کے بعد سی پیک میں پاور پلانٹ آئے، کپیسیٹی ادائیگی کی بات کرکے اصل ایشو سے ہٹا دیا گیا، اصل مسئلہ بجلی کی طلب بڑھانا ہے، 2015 میں بھی کوئی پاور پلانٹ نہیں آیا، طلب بڑھنے سے قیمت بھی کم ہوگی، اصل ایشو فیول کاسٹ ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ غلط ہے کہ پاکستان میں گیس کے زخائر کم ہوررہے ہیں، تھر کول کی دو مائن تیار ہیں، پاکستان میں گیس کی دریافت ہوئی جس کو ابھی بھی استعمال نہیں کیا جارہا، جو نئے ذخائر ہیں ان کو بجلی بنانے کے لیے استعمال کیا جائے، اس کے لئے حکومت کو اپنا پلان دے رہے ہیں
ان کا کہنا تھا کہ ہم اپنا حصہ دے رہے ہیں مگر امید ہے کہ باقی بھی کچھ نا کچھ کریں گے۔
قادر پور گیس فیلڈ تیزی سے پیداوار گھٹ رہی ہے اس لیے اسی علاقے میں دوسرے فیلڈ سے ہم کو گیس دینے کی اپیل کی ہے، مقامی گیس سے بجلی کی لاگت بہت کم ہوجاتی ہے، اگر لیپرٹی پاور پلانٹ کو دوری فیلڈ سے گیس دی جائے تو سستی بجلی مسلسل مل سکتی ہے، مقامی دریافت ہونے والے گیس کو استعمال کرنے کی اجازت دی جائے اس گیس کو ٹریٹ کرکے اپنی لاگت کم کرسکتے ہیں، ہم حکومت کو اس کے ریٹ آف ریٹرن ڈالرسے ختم کرکے پاکستانی روپے میں کرنے کی تجویز دے رہے ہیں۔
شہریار چشتی ہم نے پہل کی ہے، اب دوسرے پاور پلانٹ کیا سوچتے ہیں یہ ان پر ہے ، سب کو مل کر سوچنا ہوگا بجلی کی قیمت کم کرنا ہوگا ،بجلی کی قیمت کم ہوگی تو ہی صارفین کو ریلیف مل سکے گا ،ہنگامی بنیادوں پر سب آئی پی پیز کو بیٹھ کر بجلی کی قیمت کم کرنے کا پلان بنانا ہوگا۔