عمران خان کو سزا سنانے والے جج ہمایوں دلاور کے ورانٹ گرفتاری جاری، معاملہ کیا ہے؟
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)خیبرپختونخواحکومت کی جانب سے دائرمبینہ جعل سازی اورزمینوں پر قبضے کے مقدمہ میں ضلع بنوں کی مقامی عدالت نے اسپیشل جج سینٹرل 2 اسلام آباد ہمایوں دلاور کے ورانٹ گرفتاری جاری کیے ہیں، یہ وہی جج ہیں جنہوں نے اثاثہ جات کیس میں سابق وزیر اعظم عمران خان کو سزا سنائی تھی۔
جوڈیشل مجشٹریٹ بنوں نے اسی مقدمہ میں جج ہمایوں دلاور کے ساتھ ان کے والد اور بھائی اور رجسٹرار کے وارنٹ گرفتاری بھی جاری کیے ہیں۔
ترجمان خیبر پختونخوا حکومت بیرسٹر محمد علی سیف کے مطابق جج ہمایوں دلاور، ان کے والد اور بھائی کے خلاف سرکاری دستاویز میں گڑبڑ کرکے زمینوں پر قبضے کی شکایات کی اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ تحقیقات کر رہا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ہمایوں دلاور، ان کے والد اور بھائیوں نے بنوں میں اپنی زمین پر ہاؤسنگ سوسائٹی کے لیے غیر قانونی طریقے سے این او سی حاصل کی اور سرکاری دستاویزات میں جعل سازی سے زمینوں پر قبضہ کرکے ہاؤسنگ سوسائٹی میں شامل کیا گیا تھا۔
یاد رہے کہ بنوں سے تعلق رکھنے والے جج ہمایوں دلاور نے عمران خان کے خلاف الیکشن کمیشن کی جانب سے دائر اثاثہ جات کیس کی سماعت کے بعد اثاثہ جات ظاہر نہ کرنے پر سابق وزیر اعظم کو 3 سال قید کی سزا سنائی تھی۔
وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا کے معاون خصوصی برائے اینٹی کرپشن محمد مصدق عباسی نے مقدمے اور ورانٹ گرفتاری جاری ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ ہمایوں دلاور نے اپنے والد اور بھائیوں کے ساتھ مل کر بنوں میں ہاؤسنگ سوسائٹی کا آغاز کیا۔
زیادہ تر شاملات کی زمین پر مشتمل اراضی 1980 میں مقامی عدالت نے ان کے نام کی تھی، اب ہاؤسنگ سوسائٹی میں مالکان نے دستاویزات میں جعل سازی کرکے مزید زمینوں کو شامل کرلیا ہے، جس پر ان کے خلاف جاری تحقیقات میں اہم پیش رفت ہوئی ہے۔‘
جج کیخلاف سپریم جوڈیشنل کونسل سے رجوع کریں گے‘
مصدق عباسی نے بتایا کہ اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ جج اور ان کے خاندان کے خلاف کیس کی میرٹ پر تحقیقات کر رہا ہے اور درج مقدمے کے مطابق وہ جعل سازی اور زمینوں پر قبضے میں ملوث ہیں، صوبائی حکومت معاملے کو سپریم جوڈیشنل کونسل اور اسلام آباد ہائیکورٹ کے رجسٹرار کے ساتھ اٹھائے گی۔
’ سپریم جوڈیشنل کونسل اور اسلام ہائیکورٹ کو بتائیں گے کہ ان کا جج جعلسازی اور زمینوں پر قبضے میں ملوث ہے اور ان کے خلاف کارروائی کی استدعا بھی کریں گے۔‘