شیرانی میں ڈاکٹر پر لیویز اہلکاروں کے حملے کی شدید مذمت کرتے ہیں، ینگ ڈاکٹرز


کوئٹہ(قدرت روزنامہ)ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن بلوچستان نے کہا ہے کہ ڈسٹرکٹ شیرانی میں ڈاکٹر پر لیویز اہلکاروں کے حملے کی شدید مذمت کرتے ہیں ڈپٹی کمشنر کا جانبدارانہ رویہ اور قانونی کاروائی سے انکار ان کی نااہلی کا منہ بولتا ثبوت ہے، وزیر اعلی بلوچستان اور چیف سیکرٹری واقعہ کا نوٹس لے ، آئندہ 48 گھنٹوں میں ملوث شرپسند عناصر کے خلاف قانونی کاروائی عمل میں نہ لائی گئی تو صوبہ بھر میں احتجاج کی کال دیں گے جس کی ذمہ داری ڈپٹی کمشنر پر عائد ہوگی ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن بلوچستان ڈسٹرکٹ شیرانی میں چیک پوسٹ پر لیویز اہلکاروں کی جانب سے ایک ڈاکٹر پر کیے گئے وحشیانہ اور غیر انسانی حملے کی پرزور مذمت کرتی ہے۔ یہ حملہ صرف ایک فرد پر نہیں، بلکہ پورے طبی برادری اور قانون کی حکمرانی پر حملہ ہے۔ اس واقعے میں ملوث اہلکاروں کے خلاف فوری اور سخت قانونی کارروائی کا مطالبہ کرتے ہیں ۔ ضلع شیرانی کی انتظامیہ لیویز اہلکاروں کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے میں مسلسل تاخیر کر رہی ہے۔ انتظامیہ کی جانب سے قبائلی رسم و رواج کے تحت مسئلے کو غیر قانونی اور غیر آئینی طریقے سے حل کرنے کی کوشش اس کی ناکامی اور نااہلی کی نشاندہی کرتی ہے۔ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن بلوچستان واضح کرتی ہے کہ اگر آئندہ 48 گھنٹوں میں ایف آئی آر درج نہ کی گئی اور انصاف فراہم نہ کیا گیا، تو ہم صوبے بھر میں سخت ترین احتجاج کریں گے۔ اس احتجاج کے نتیجے میں ہونے والے کسی بھی نقصان اور مشکلات کی تمام تر ذمہ داری ڈپٹی کمشنر شیرانی اور حکومت بلوچستان پر عائد ہوگی۔حکام سے مطالبہ کیا جاتا ہے کہ وہ اس سنگین واقعے کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے فوری طور پر لیویز اہلکاروں کے خلاف قانونی کارروائی کو یقینی بنائیں اور طبی ماہرین کے تحفظ اور وقار کو یقینی بنائیں۔