بلوچ نسل کشی اور ناانصافیوں کا ازالہ کیا جاتا تو آج استعفے پر افسوس کی ضرورت پیش نہ آتی، سردار اختر مینگل


کوئٹہ(قدرت روزنامہ)بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ سردار اختر مینگل نے کہا ہے کہ ‏نہایت ہی احترام کے ساتھ کہنا چاہتا ہوں کہ بلوچستان اور سندھ دونوں صوبوں میں پیپلز پارٹی کی حکومت ہے، جہاں پرامن مظاہروں کی اجازت نہیں دی جا رہی۔انہوں نے کہاکہ لیاری اور ملیر کے بلوچ مرد، خواتین اور بچے، جو ہمیشہ پیپلز پارٹی کو ووٹ دیتے آئے ہیں، انہیں صوبائی حکومت کی جانب سے تشدد کا سامنا کرنا پڑا۔ میرے استعفے پر افسوس کرنے کے بجائے، اگر بلوچستان میں ہونے والی زیادتیوں ، بلوچ نسل کشی اور ناانصافیوں پر توجہ دی جاتی اور ان کا ازالہ کیا جاتا، تو آج افسوس کی ضرورت پیش نہ آتی۔سردار مینگل نے کہا ہے کہ ‏لیکن افسوس کے اظہار سے کچھ نہیں ہوگا۔ ہمیں تسلیم کرنا چاہیے کہ مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی جیسی جماعتوں نے بھی اس ملک کو اس مقام تک پہنچانے میں برابر کا کردار ادا کیا ہے۔ اب ضرورت اس بات کی ہے کہ یہ جماعتیں تبدیلی لانے کے لیے سنجیدہ اقدامات کریں اور مظلوم عوام کے حقوق کا تحفظ یقینی بنائیں۔ آپ سب نے ہمیں اس دن تک پہنچا دیا ہے کہ میرا ووٹر میرے استعفیٰ پر خوشیاں منا رہا ہے۔ یہ میرا ووٹر اور بلوچستان کا فیصلہ ہے، اور یہ سوچنے کی ضرورت ہے کہ انہیں اس مقام پر پہنچنے اور یہ مطالبہ کرنے پر کس چیز نے مجبور کیا ہے۔