جبکہ گیارہ سو کےقریب امیدواروں نے اپلائی کی تھی، بھرتی کا پہلا مرحلہ (قد چھاتی پیمائش) 3 ستمبر سے شروع کو مکمل ہوا کولیفائءی کرنے والوں نے 8ستمبر کو دوڑ میں حصہ لیا، دوڑ میں سلیکٹ ہونے والے جوان گیارہ ستمبر کو چیئرمین سللیکشن کمیٹی ڈی آئی جی خضدار ریجن سہیل خالد کی از خود نگرانی میں ٹیسٹ دیئے دوران ٹیسٹ شفافیت کو برقرار رکھنے کے لیے میڈیا اور عوامی نمائندے موجود رہے تفصیلات کے مطابق بلوچستان پولیس کی خالی آسامیوں پر ٹیسٹ جاری ہے، ٹیسٹنگ کا سلسلہ کمیٹی چیئرمین ڈپٹی انسپکٹر جنرل قلات رینج خضدارسہیل خالد کی نگرانی میں جاری ہے جبکہ کمیٹی ممبران میں ایس ایس پی خضدار عبدالعزیز جھکرانی . ایس ایس. پی سوراب بابرمشتاق اور ایس پی قلات شامل ہیں، انٹرویو کی شفافیت اور میرٹ کو مدنظر رکھتے ہوئے انٹرویو کو اوپن رکھاگیاتھا دوران انٹرویو اسپیشل برانچ کے ذمہ داران میڈیا نمائندے بطور مبصر موجود تھے، گیارہ سو سے زائد نوجوانوں نے کانسٹیبل کے لیے اپلائی کی تھی، جن کی فزیکل ٹیسٹ میں چھاتی اور قد پیمائش کا مرحلہ مکمل ہونے کے بعد دوڑ خضدار ایئرپورٹ کےاحاطے میں منعقد ہوا دوڑ میں کوالیفائی کرنے والوں گیارہ ستمبر کوتحریری ٹیسٹ مکمل ہواجس کے بعد تحریری اممتحان. پاس کرنے والے امیدواروں کا انٹرویو ہوگا، اس موقع پر ڈی آئی خضدار رینج سہیل خالد نے میڈیا کو تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے کہناتھاکہ بلوچستان پولیس میں بھرتیاں شروع ہیں جس کے چیئرمین ڈی آئی خضدار. رینج ہے اور ممبران میں تین ایس ایس پیز شامل ہیں . قد چھائی کے بعد کانسٹیبل کے دوڑ ہوا 7منٹ میں ایک میل طے کرنا تھا جنہوں نے کوالیفائی کیا ان کا. اب تحریری ٹیسٹ ہوا . شفافیت کو برقرار رکھنے کے لیے میڈیا کے نمائندے موجود ہے، ہماری طرف سے اجازت ہے اگر کوئی آکر بھرتیوں کی شفافیت کو دیکھنا چاہئے تو آجائے انشااللہ کسی کو اعتراض نہیں ہوگا . بلوچستان پولیس کی بھرتیوں پر عوام نے بھی اطمینان کا اظہار کیا دریں اثناء امیدواروں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ ہم نے تمام محکموں میں باربار اپلائی کرکے مایوس ہوچکے تھے تاہم پولیس میں میرٹ کی بنیاد پر بھرتیوں کو دیکھ کر ایک امید کی کرن ظاہر ہوا ہے، انہوں نے کہاکہ ہمارے پیپر ہورہے تھے تو ہم نے دیکھا کہ سب چیزیں میرٹ پر ہے اور ٹیسٹ میں ڈی جی آئی قلات رینج جوکہ چیئرمین ہے وہ ِبذات خود موجود رہا اور اسی طرح بھرتی کمیٹی کے ممبران بھی موجود تھے جوکہ شفافیت کو برقرار رکھنے کےلیے کوشاں نظر آئیں جس پر امیدواروں نے خوشی کا اظہار کیاکہ پولیس میں میرٹ پر بھرتیاں ہورہی ہے جس کی وجہ سے انہیں امید کی کرن نظر آرہی ہے ایس ایس پی سوراب. بابر نے جاں افشانی سے کام لیکر میرٹ کو قائم کرکے حقدار کو اس کے حق پہنچانے کی کوشش میں ہیں سوفیصد یقین کے ساتھ کہاجاسکتاہے کہ ان آسامیوں میں کوئی سفارش کی بنیاد پر نہیں آیا جو بھی سیلیکٹ ہواہے وہ قابلیت کی بنیاد پر ہوا ہے . عوامی حلقوں میں میرٹ پر ،بھرتیوں کو سراہا جارہاہے جبکہ سوشل میڈیا پر یہ مطالبہ کیا جانے لگاہے کہ دیگر محکموں میں اسی روایت کو برقرار رکھنا چاہئے جبکہ دیگر محکموں میں سفارشی اور پیسے کی بنیاد پر بھرتیاں ہورہی ہیں جہاں غریب کا آنا محال ہوتا جا رہا ہے لہذا اصل حقدار اور اہل لوگوں کو بھرتی کے لیے اور اسطرح کے افسر کو ایگزامیشن مقرر کرکے میرٹ کی بالادستی قائم کیاجائے . تاہم بلوچستان پولیس کی محض چند آسامیوں کےلیے سینکڑوں امیدواروں کی اپلائی سے واضح ہورہاہے کہ یہاں بےروزگاری کی شرح ہوشرباہے، لہذا دیگر محکموں کی ہزاروں خالی آسامیوں کو بھی مشتہر کرکے بھرتیاں کی جائے . . .
خضدار(قدرت روزنامہ)بلوچستان پولیس کی خالی آسامیوں پر ٹیسٹ کا مرحلہ مکمل . 850 امیدوار شریک رہے .
متعلقہ خبریں